بغیر ٹیسٹ انٹرویو بھرتیاں کرکے پاکستان ریلوے کا بیڑا غرق کر دیا گیا ہے، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک  جمعرات 1 جولائی 2021
ریلوے کے 17 گریڈ کے 15 ٹیکنیکل کنٹریکٹ افسران کو ٹیسٹ کوالیفائی کرنے کا حکم دے دیا فوٹو: فائل

ریلوے کے 17 گریڈ کے 15 ٹیکنیکل کنٹریکٹ افسران کو ٹیسٹ کوالیفائی کرنے کا حکم دے دیا فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ بغیر ٹیسٹ انٹرویو بھرتیاں کرکے پاکستان ریلوے کا بیڑا غرق کر دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے ریلوے کے 15 ٹیکنیکل افسران کی مستقلی سے متعلق کیس پر سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے ریلوے کے 17 گریڈ کے 15 ٹیکنیکل کنٹریکٹ افسران کو ایف پی ایس سی ٹیسٹ کوالیفائی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے چھ ماہ کا وقت دیا ہے جاکر ٹیسٹ کوالیفائی کریں۔

دوران سماعت ملازمین کے وکیل نے عذر پیش کیا کہ ان کے موکل گیارہ سال سے نوکری کر رہے ہیں، ٹیسٹ کوالیفائی کرنا مشکل ہوجاتا ہے، میں کئی سال سے سپریم کورٹ کا وکیل ہوں لیکن اگر آج ایل ایل بی کا امتحان دینا ہوا تو پاس کرنا مشکل ہوگا۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ 17 گریڈ میں ہیں اور بنیادی ٹیسٹ دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ پہلے بھی بغیر ٹیسٹ انٹرویو بھرتیاں کر کے پاکستان ریلوے کا بیڑا غرق کر دیا گیا ہے، ریلوے میں جس طرح پہلے نوکریوں کی بندر بانٹ کی گئی اس کے حالات آپ کے سامنے ہیں، سپریم کورٹ کے کئی فیصلے موجود ہیں جس میں 16 گریڈ سے اوپر کی پوسٹ پر ایف پی ایس سی ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہے ، آپ میں قابلیت ہے تو جا کر ایف پی ایس سی کوالیفائی کریں، سرکاری اداروں میں اب کوئی بغیر ٹیسٹ انٹرویو مستقل نہیں ہوسکتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔