افغان سفیر کی بیٹی کا مبینہ اغوا، وزیراعظم کا ملزمان کو 48 گھنٹوں میں پکڑنے کا حکم

نمائندگان ایکسپریس  اتوار 18 جولائی 2021
افسوسناک واقعہ کی تحقیقات شروع کردیں، دفتر خارجہ، افغان وزارت خارجہ نے پاکستانی سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ فوٹو: فائل

افسوسناک واقعہ کی تحقیقات شروع کردیں، دفتر خارجہ، افغان وزارت خارجہ نے پاکستانی سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے پر  وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ کو48 گھنٹوں میں ملزموں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

وزیراعظم نے شیخ رشید کو ہدایت کی کہ اغواکاروں کوپکڑنے کے لیے تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ترجیحی بنیادوں پر واقعہ کی تحقیقات کریں۔

ادھر ایک نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ  وزیر اعظم نے 48گھنٹوں میں کیس کی تہہ تک پہنچنے کی ہدایت کی ہے، لڑکی اور اس کی فیملی سے ہم رابطے  میں ہیں، جمعہ ڈھائی بجے کا واقعہ  ہے لیکن فیملی نے ابھی تک تحریری طور پر  نہیں بتایا۔اس سارے واقعہ کی تہہ تک پہنچنے کے لیے ہمیں ان کی تحریر بھی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ٹیکسی ڈرائیور ہمارے رابطے میں ہے۔ یہ پہلا واقعہ ہے جس میں دو ٹیسکیاں استعمال ہوئیں۔ اصل واقعہ کیا ہے، تحریری رپورٹ کے لئے  ہماری خاتون پولیس افسر بھی گئی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کو گزشتہ روز اسلام آباد میں قائم افغانستان کے سفارت خانے کی جانب سے جو تفصیل فراہم کی گئی اس کے مطابق سفیر کی صاحبزادی سلسلہ علی خیل  پر اس وقت حملہ کیاگیا جب وہ ایک کرائے کی گاڑی میں سوار تھیں۔

انہوں نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملنے کے فوری بعد اسلام آباد پولیس نے تفصیلی تحقیقات کا آغاز کیا، وزارت خارجہ اور متعلقہ سکیورٹی اتھارٹیز افغانستان کے سفیر اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں اور اس معاملے میں مکمل مدد فراہم کی جارہی ہے. سفیر اور ان کے اہل خانہ کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے مجرموں کی تلاش اور ان کی گرفتاری کے لئے کوشاں ہیں تاکہ انہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے  بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ سفارتی مشنوں کی حفاظت اور سفارتکاروں و اہلخانہ کی سلامتی اولین ترجیح ہے ، ایسے واقعات برداشت نہیں کئے جاسکتے اور نہ ہی کریں گے۔

قبل ازیں افغانستان کی وزارت خارجہ نے پاکستان میں تعینات افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا اور تشدد کی مذمت  کی ، افغانستان کی وزارت خارجہ نے کابل میں پاکستانی سفیر منصور احمد خان کو طلب کر کے اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا  اور تشدد پر احتجاج ریکارڈ کرایا  اور انہیں کہا گیا کہ افغان وزارت خارجہ کا احتجاج پاکستانی وزارت خارجہ اور ریاست کو پہنچایا جائے۔

ہفتہ کے روزجاری کردہ بیان میں افغان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سفیر کی بیٹی سلسلہ علی خیل کو جمعہ 16 جولائی کو اغوا کر کے کئی گھنٹوں تک محبوس رکھا گیا جو  اس وقت طبی نگہداشت کے لیے ہسپتال میں داخل ہیں۔

افغان وزارت خارجہ پاکستان سے واقعہ میں ملوث مجرموں کو فورا کو گرفتار اور سزا دینے کا مطالبہ کیا  اور کہا کہ افغان وزارت خارجہ پاکستان سے بین الاقوامی قوانین کے مطابق پاکستان میں موجود افغان سفارت کاروں کو سیکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔