- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
انسٹاگرام نے بچوں کو محفوظ بنانے کےلیے نئے فیچرز پیش کردیئے
سان فرانسسکو: سوشل میڈیا پر کم عمر بچوں کی حفاظت یقینی بناتے ہوئے انہیں ’ناپسندیدہ بڑوں‘ کی پہنچ سے دور رکھنے کےلیے انسٹاگرام نے کچھ نئے فیچرز پیش کیے ہیں۔
انسٹاگرام کی ملکیت رکھنے والی کمپنی ’’فیس بُک‘‘ نے گزشتہ روز ایک پریس ریلیز کے ذریعے تین نئے فیچرز کا اعلان کیا ہے:
- پہلا فیچر: اگر 13 سال یا اس سے کم عمر کا کوئی بھی بچہ انسٹاگرام پر اکاؤنٹ بنائے گا تو خودکار طور پر وہ ’پرائیویٹ‘ ہوگا یعنی اس اکاؤنٹ پر لگائی جانے والی پوسٹس صرف دوسرے کم عمر بچے ہی دیکھ سکیں گے۔ ان کے علاوہ، صرف ان ہی بڑوں کی نظروں سے یہ پوسٹس گزر سکیں گی جنہیں یہ بچہ (صارف) خود اجازت دے گا۔
- دوسرا فیچر: انسٹاگرام پر مشکوک حرکتیں کرنے والے اکاؤنٹس کی نگرانی میں زیادہ سختی کی جائے گی اور انہیں کم عمر بچوں کو براہِ راست پیغامات بھیجنے (’ڈی ایم‘ کرنے) سے بھی باز رکھا جائے گا۔
- تیسرا فیچر: اشتہار دینے والے اداروں کےلیے بھی آپشنز محدود کیے جائیں گے تاکہ انسٹاگرام استعمال کرنے والے بچوں تک صرف وہی اشتہارات پہنچیں جو ان کی عمر کے حساب سے ہیں۔
اس اعلان سے منسلک ایک اور پوسٹ میں فیس بُک کی نائب صدر برائے مصنوعاتِ نوجوانان (وی پی آف یوتھ پروڈکٹس) پاونی دیوانجی نے واضح کیا ہے کہ اکاؤنٹ بنانے والے فرد کی درست عمر کا پتا لگانے کےلیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا بھرپور استعمال کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔