کراچی میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر، آلائشیں بھی تاحال نہیں اٹھائی جاسکیں

اسٹاف رپورٹر  بدھ 28 جولائی 2021
کئی علاقوں میں کچرے کے پہاڑ بن گئے، جانوروں کی آلائشوں سے تعفن اٹھنے لگا، بیماریاں پھوٹنے کا خدشہ (فوٹو : فائل)

کئی علاقوں میں کچرے کے پہاڑ بن گئے، جانوروں کی آلائشوں سے تعفن اٹھنے لگا، بیماریاں پھوٹنے کا خدشہ (فوٹو : فائل)

 کراچی: شہر قائد میں عیدالاضحی کے بعد بھی اب تک مختلف علاقوں میں صفائی نہ ہوسکی، جگہ جگہ  کچرے کے ڈھیر لگ ہوئے ہیں اور آلائشیں بھی پڑی ہوئی ہیں جس کے سبب شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عیدالاضحی کو گزرے ایک ہفتہ گزر گیا لیکن اب تک شہر میں صفائی کے انتظامات دیکھنے کو نہیں ملے، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور قربانی کے بعد جانوروں کی آلائشیں بھی اب تک نہیں اٹھائی جاسکیں جن سے تعفن اٹھنے لگا ہے۔

ان علاقوں میں لانڈھی، کورنگی، شاہ فیصل، گلشن اقبال، محمود آباد، منظور کالونی، ضلع وسطی میں حسین آباد، عزیز آباد، کریم آباد، لنڈی کوتل، شفیق موڑ، نارتھ کراچی، نیو کراچی اور دیگر شامل ہیں۔

کورنگی کے تمام علاقوں کی صورتحال انتہائی خستہ ہے، گلی محلے میں کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں،  جگہ جگہ کچرے کے انبار ہیں اور ان میں سیوریج کا پانی بھی جمع ہے۔

ملیر، شاہ فیصل کالونی ، رفاع عام ، عظیم پور، نا صر جمپ، کورنگی ایک سے چھ نمبر تک اور لا نڈھی ایک نمبر سے قائد آباد تمام کے تمام علاقے کچرے سے بھرے ہوئے ہیں۔

اسی طرح ضلع شرقی کی حالت بھی مختلف نہیں، گلشن اقبال بلاک 13 ڈی ، تیرہ ڈی ون، ٹو تھری ، بلاک ایک دو ، میں بھی کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے  ہیں۔ محمود آباد منظورکالونی کی حالت تو انتہا ئی خراب ہے جہا ں کچرے کے ساتھ ساتھ سیو ریج کا نظام بھی درہم بر ہم ہو چکا ہے۔

شہر کا سب سے بڑا ضلع وسطی بھی گند گی میں کسی سے پیچھے نہیں، لیا قت آباد دس نمبر پر کچرے کا پہاڑ ہے جس میں آ لا ئشیں تک موجود ہیں جس کی وجہ سے تعفن اٹھ رہا  ہے۔

حسین آباد، عزیز آبا د، کریم آبا د، لنڈی کو تل چورنگی ، شفیق موڑ، نارتھ کر اچی ، نیو کراچی سمیت ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں کچروں کے انبار لگے ہوئے ہیں۔

ضلع غربی پہلے سے ہی بدترین حالت سے دوچا ر ہے جہا ں کچرا اٹھانے کا عمل برسوں سے بند ہے۔ ضلع جنوبی کے صدر، برنس روڈ ، لیاری، اولڈ سٹی ایریا سمیت دیگر علاقوں میں بھی کچروں کے انبا ر لگ ہوئے ہیں۔

کیماڑی ضلع کی حالت بھی دیگر اضلا ع سے مختلف نہیں۔ اسی طر ح ملیر پسماند ہ علاقوں پر مشتمل ہے جہا ں کچرہ اٹھایا ہی نہیں جا تا۔ عید کے بعد اس ضلع کی حالت بھی بد تر ہو چکی ۔ شہر میں کچرا اٹھا نے کے انتطاما ت اس وقت سند ھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بو رڈ دیکھ رہا ہے لیکن مجموعی طو ر پر کچرہ اٹھا نے کے انتظا ما ت ٹھپ ہو چکے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق شہر میں اس وقت 13 سے 14 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے لیکن صرف تین سے چار ہزار ٹن اٹھایا جارہا ہے جس کی وجہ سے کراچی اس وقت کچرے والا شہر بن چکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔