کورونا وبا؛ بڑے شہروں میں پابندیوں میں اضافے کا امکان ہے ، اسد عمر

ویب ڈیسک  اتوار 1 اگست 2021
خطے کے ممالک میں کورونا صورتحال خراب ہورہی ہے، اسدعمر فوٹو: فائل

خطے کے ممالک میں کورونا صورتحال خراب ہورہی ہے، اسدعمر فوٹو: فائل

 اسلام آباد: این سی او سی کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو کورونا سے متعلق سفارشات پیش کریں گے جس کے نتیجے میں کچھ بڑے شہروں میں پابندیوں میں اضافے کا امکان ہے۔

اسلام آباد میں معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اسد عمر نے کہا کہ خطے کے ممالک میں کورونا صورتحال خراب ہورہی ہے، ایران میں کورونا سے دوبارہ صورتحال خراب ہوگئی ہے ،انڈونیشیا میں بھی چند ہفتوں سے کورونا صورتحال خراب ہے، پاکستان میں ایسی صورتحال نہیں دیکھی گئی جو خطے کے دیگر ممالک میں تھی،ملک میں کورونا چوتھی لہر کی بنیاد کورونا وائرس کی بھارتی قسم ہے، کورونا کی بھارتی قسم برطانوی ویرنیٹ کی نسبت تیزی سے پھیلتی ہے، وباء علاقائی حدود اور سرحدیں نہیں دیکھتی،عوام ڈاکٹروں کی تجاویز پرعمل کریں ، ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ اختیار کریں۔

اسد عمر نے کہا کہ پاکستان نے جو کامیابی حاصل کی وہ بڑے بڑے ممالک نہیں کرسکے، ملک میں اربوں روپے کی ویکسین منگوائی گئی ہے، مختلف مقامات پر سینٹرز بنائے گئے ہیں، پہلی ایک کروڑ ویکسی نیشن میں 113 دن لگے، گزشتہ 6 روز میں 50 لاکھ کورونا ویکسی نیشن کی گئی ہے، 16روز میں ایک کروڑ کورونا ویکسی نیشن کی گئی ہے، ملک میں اب تک تین کروڑ سے زائد افراد کو ویکیسن لگائی گئی ہے، جن شہریوں نے ویکسین نہیں لگوائی وہ جلد ازجلد ویکسینیشن کروائیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ این سی اوسی کے پلیٹ فارم کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہم ایک ٹارگٹڈ طریقے سے بندشیں لگاتے ہیں تاکہ لوگوں کو پریشانی نہ ہو، ہر بار کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں، کل وزیراعظم کو کورونا سے متعلق سفارشات پیش کریں گے،جس کے نتیجے میں کچھ بڑے شہروں میں پابندیوں میں اضافے کا امکان ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ گزشتہ ہفتے یومیہ 2 سے ڈھائی ہزار کورونا کیسز رپورٹ ہورہے تھے لیکن گزشتہ 24 گھنٹے میں 5 ہزار سے زائد کورونا  کیسز  رپورٹ ہوئے، پاکستان میں کورونا کیسز کی مثبت شرح 8.8فیصد ہے، کورونا کی چوتھی  لہر سے اسپتالو ں پر دباوَ بڑھ رہا ہے، کورونا ویکسی نیشن کرانے سے ہی ہم چوتھی لہر سے نکل سکیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔