- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
امریکا کابل ایئرپورٹ کب خالی کرے گا کچھ نہیں کہہ سکتے، جوبائیڈن
واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ جو امریکی افغانستان سے وطن واپس آنا چاہتے ہیں انہیں واپس امریکا ضرور لایا جائے گا، امریکی فوجی کابل ایئرپورٹ کب خالی کریں گے کچھ نہیں کہہ سکتا۔
یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہی۔ یہ بات انہوں نے اس وقت کی ہے کہ جب ان پر اور امریکی نائب صدر کملا ہارس پر افغانستان سے امریکی فوجیوں کے اچانک انخلا سے پیدا ہونے والی صورتحال پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔
اس وقت افغانستان میں طالبان کے غلبے اور وہاں پھنسے ہزاروں امریکیوں کی بحفاظت وطن واپسی پر کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ اگرچہ کابل میں واقع حامد کرزئی بین الاقوامی ایئرپورٹ پر اس وقت امریکی افواج موجود ہیں لیکن بہت کوششوں کے باوجود امریکیوں اور یورپی باشندوں کو وطن واپس لانے کی فضائی سروس شروع نہیں ہوسکی ہے۔
قبل ازیں کابل ہوائی اڈے پر موجود امریکی فوجیوں نے تصدیق کی ہے کہ لگ بھگ 10 ہزار امریکیوں کے کاغذات تیار ہیں لیکن انہیں پرواز کی اجازت نہیں مل پارہی۔ ایک فوجی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس گھمبیر صورتحال میں کسی نہ کسی کو اپنا اہم اور بڑا کردار ادا کرنا ہوگا۔
اس تناظر میں اب صدرجوبائیڈن نے دوبارہ اس بات کو دہرایا ہے کہ افغانستان میں پھنسے امریکیوں کو واپس لانے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’ میں واضح کرتا ہوں کہ جو امریکی گھر آنا چاہتا ہے اسے ضرور گھر تک پہنچایا جائے گا۔‘ اس موقع پر انہوں نے اس مشن میں شریک امریکی افواج کی بہادری کو بھی سراہا۔
انہوں نے اپنے اس بیان سے قبل صدر جو بائیڈن اور کملا ہارس سے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی ماہرین کے ساتھ ایک طویل ملاقات بھی کی جس میں امریکیوں کے افغانستان سے انخلا پر بھی غور کیا گیا تھا۔
یہ پڑھیں : کابل ایئرپورٹ پر اب بھی 5 ہزار 800 فوجی اہلکار موجود ہیں، امریکی وزیر دفاع
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ افغانستان سے انخلا کے فیصلے پر ہمارے اتحادیوں نے امریکا کی ساکھ پر کوئی سوال نہیں اٹھایا، کابل ایئرپورٹ کو مکمل طور پر خالی کرنے کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا، آخری امریکی شہری کی روانگی تک امریکی افواج افغانستان میں رہیں گی۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ میں وعدہ نہیں کرسکتا کہ ان سب اقدامات کا کیا نتیجہ سامنے آئے گا؟ اور اس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوگا کہ نہیں، مگر امریکا کے کمانڈر انچیف کی حیثیت سے وعدہ کرتا ہوں کہ امریکی شہریوں کی وطن واپسی کے لیے تمام ناگزیر وسائل استعمال کروں گا۔
دریں اثنا کابل ایئرپورٹ کے ذریعے لوگوں کی افغانستان روانگی کا آپریشن تعطل کا شکار ہے، پنٹاگون نے کابل سے افغان باشندوں کے انخلا میں تعطل کی تصدیق کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔