- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
آواز کی لہروں سے اڑنے والے غبارہ ڈرون کا کامیاب تجربہ
ٹوکیو: کیا ڈرون کو آواز کی امواج سے دھکیلا جاسکتا ہے؟
اس کا جواب’ہاں‘ میں دیتے ہوئے جاپانی ماہرین نے ایک بڑا غبارہ ڈرون بنایا ہے جس پر کیمرے نصب ہیں۔ یہ غبارہ آواز کی لہروں سے آگے بڑھتا ہے لیکن آواز کو کوئی سن نہیں سکتا۔ اس سے خاموش اور بے ضرر قسم کے ڈرون کی راہ ہموار ہوگی۔
جاپانی موبائل فون سروس فراہم کرنے والی ایک کمپنی این ٹی ٹی ڈوکومو کا کہنا ہے کہ تمام ترقیوں کے باوجود ڈرون کی پنکھڑیاں بہت شور کرتی ہیں اور کسی حادثے کی صورت میں نقصان بھی ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈرون کی پنکھڑیاں ہزاروں چکر فی منٹ کی رفتار سے حرکت کرتی ہیں۔
نمائشوں اور میلوں میں عام استعمال ہونے والے غبارے (بلمپس) میں ہیلیئم بھری ہوتی ہے اور ان پر اشتہار والے لگائے جاتے ہیں۔ لیکن انہیں گھمانےپھرانے کے لیے پنکھڑیاں ہی لگی ہوتی ہیں۔ کسی حادثے کی صورت میں یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔
اب این ٹی ٹی ڈوکومو کمپنی نے بیضوی غبارہ بنایا ہے جس کے نیچے طاقتور کیمرہ لگا ہے۔ اس کے دائیں اور بائیں جانب الٹراسونک اسپیکر نما ٹرانسڈیوسر نصب ہیں۔ یہ تھرتھراتے ہیں اور ہوا پر دباؤ ڈالتے ہیں اس کی وجہ سے غبارہ خاص سمت میں آگے بڑھتا ہے۔ ان ٹرانسڈیوسر کو ہاتھ لگانے سے کچھ نہیں ہوتا اور حادثے کی صورت میں اس کا کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ اس طرح برقی موٹر اور پنکھڑیوں کے مقابلے میں بہت کم توانائی درکار ہوتی ہے۔ اس دوران غبارے کے اندر موجود ہیلیئم گیس اسے ہوا میں معلق رکھتی ہے۔
کمپنی کے مطابق اگلے سال مارچ سے تجارتی پیمانے پر تیاری شروع کردی جائے گی۔ اس میں مزید حفاظتی پہلو اور ایل ای ڈی نصب کی جائے گی جو تفریح اور اشتہاراتی مقاصد کو پورا کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔