- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
امریکی اور چینی صدور کی ’دھمکیوں بھری‘ ورچوئل بات چیت کا مایوس کن اختتام
واشنگٹن / بیجنگ: امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کی پہلی ملاقات ’’ورچوئل‘‘ ہوئی تاہم 3 گھنٹوں سے زائد عرصے پر محیط گفتگو میں دھمکیوں اور ایک دوسرے پر دباؤ کے سوا کچھ ہاتھ نہ آیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کی دو بڑی معیشتوں امریکا اور چین کے درمیان معاشی جنگ کا سلسلہ 5 سال سے جاری ہے تاہم نئے امریکی صدر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے دونوں ممالک نے اپنے تجارتی مسائل باہمی گفت و شنید سے حل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
اس حوالے سے نئے امریکی صدر جوبائیڈن کی اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے دو بدو ملاقات ورچوئل میٹنگ کے ذریعے ہوئی۔
تین گھنٹے تک جاری رہنے والی گفتگو میں زیادہ وقت شکوے شکایات اور دھمکیوں میں گزرنے کے باعث یہ اجلاس بے نتیجہ ثابت ہوا۔
دوران گفتگو امریکی صدر جوبائیڈن نے چین کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے عالمی قوانین کی پاسداری کرنا ہر ملک کی ذمہ داری ہے اور انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت قابل قبول نہیں۔
اس کے جواب میں چینی صدر شی جن پنگ نے امریکا پر تائیوان میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چین امریکا کو تائیوان پر اشتعال انگیزی کا جواب دے گا اور امریکا چین کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی سے گریز کرے۔
علاوہ ازیں دونوں رہنماؤں نے شمالی کوریا، افغانستان، ایران، توانائی کی عالمی منڈیوں، تجارت، مسابقت، آب و ہوا، فوجی مسائل، وبائی امراض اور دیگر شعبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا تاہم اکثر پر دونوں متفق نہیں ہوسکے۔
ادھر چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملاقات کے دوران صدر شی جن پنگ نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکی قیادت چین سے متعلق اپنی پالیسی کو عقلی اور عملی راستے پر واپس لانے کے لیے اقدامات کرے گی۔
دوسری جانب امریکی میڈیا کے مطابق صدر جوبائیڈن نے بھی تنازع سے بچنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے کہ مقابلے اور مسابقت کی فضا ارادی اور غیر ارادی طور پر تنازع کی طرف نہ جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔