- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- دعائیہ تقریب پر مقدمہ؛ علیمہ خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- ’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- سندھ اور بلوچستان میں گیس و خام تیل کی پیداوار میں اضافہ
- چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان
- آرمی چیف اور ایرانی صدر کی اہم ملاقات، سرحدی سلامتی اور علاقائی امن پر تبادلہ خیال
- اب کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آئے گی بلکہ لوگوں کو ٹیکس دینا ہوگا، وزیر خزانہ
کورونا کی نئی قسم سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
جنیوا: جنوبی افریقا میں سامنے آنے والے کورونا کے نئے ویرینٹ کو عالمی ادارہ صحت نے ’’اومی کرون‘‘ کا نام دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ قسم پچھلی تمام اقسام کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقا میں کرونا وائرس کی ایک نئی شکل دریافت ہوئی ہے جو تیزی سے یورپی ممالک میں بھی پھیل رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت یعنی ’’ڈبلیو ایچ او‘‘ کورونا کے اس ویرینٹ کو ’اومی کرون‘ کا نام دیا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کورونا کا یہ ویرینٹ بھی ساخت اور درجہ بندی کے لحاظ سے ڈیلٹا ویرینٹ کی ہی طرح ہے یا اس کی ایک قسم ہے۔ یہ اب تک سامنے آنے والے ویرینٹس کے مقابلے میں سب سے تیزی سے پھیلتا ہے اور اموات کا سبب بھی بن رہا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کورونا کی نئی قسم سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
کورونا کی نئی شکل امی کرون جنوبی افریقا سے نکل کر یورپی ممالک اور امریکا میں تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے بعد کئی ممالک نے جنوبی افریقا پر سفری پابندیاں عائد کردی ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : کورونا کی نئی قسم؛ کئی ممالک نے جنوبی افریقا پر سفری پابندیاں عائد کردیں
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اومی کرون کے تیزی سے پھیلنے کے شواہد ملے ہیں تاہم یہ کس حد خطرناک ثابت ہوسکتا ہے یا ویکسین کے خلاف اتنی مزاحمت ظاہر کرتا ہے اس کا پتہ چلانے میں دو چار ہفتے لگ سکتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کا مزید کہنا ہے کہ اومی کرون اُن لوگوں پر بھی حملہ آور ہو سکتا ہے جو حال ہی میں کورونا سے صحت یاب ہوئے ہوں۔ دستیاب ویکسین اس ویرینٹ کے خلاف کتنی مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں اس کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔