کورونا کی نئی قسم سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 نومبر 2021
جنوبی افریقا سے یہ وائرس یورپی ممالک اور امریکا میں تیزی سے پھیل رہا ہے، فوٹو: فائل

جنوبی افریقا سے یہ وائرس یورپی ممالک اور امریکا میں تیزی سے پھیل رہا ہے، فوٹو: فائل

جنیوا: جنوبی افریقا میں سامنے آنے والے کورونا کے نئے ویرینٹ کو عالمی ادارہ صحت نے ’’اومی کرون‘‘ کا نام دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ قسم پچھلی تمام اقسام کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقا میں کرونا وائرس کی ایک نئی شکل دریافت ہوئی ہے جو تیزی سے یورپی ممالک میں بھی پھیل رہا ہے۔  عالمی ادارہ صحت یعنی ’’ڈبلیو ایچ او‘‘ کورونا کے اس ویرینٹ کو ’اومی کرون‘ کا نام دیا ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کورونا کا یہ ویرینٹ بھی ساخت اور درجہ بندی کے لحاظ سے ڈیلٹا ویرینٹ کی ہی طرح ہے یا اس کی ایک قسم ہے۔ یہ اب تک سامنے آنے والے ویرینٹس کے مقابلے میں سب سے تیزی سے پھیلتا ہے اور اموات کا سبب بھی بن رہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : کورونا کی نئی قسم سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی 

کورونا کی نئی شکل امی کرون جنوبی افریقا سے نکل کر یورپی ممالک اور امریکا میں تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے بعد کئی ممالک نے جنوبی افریقا پر سفری پابندیاں عائد کردی ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : کورونا کی نئی قسم؛ کئی ممالک نے جنوبی افریقا پر سفری پابندیاں عائد کردیں 

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اومی کرون کے تیزی سے پھیلنے کے شواہد ملے ہیں تاہم یہ کس حد خطرناک ثابت ہوسکتا ہے یا ویکسین کے خلاف اتنی مزاحمت ظاہر کرتا ہے اس کا پتہ چلانے میں دو چار ہفتے لگ سکتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کا مزید کہنا ہے کہ اومی کرون اُن لوگوں پر بھی حملہ آور ہو سکتا ہے جو حال ہی میں کورونا سے صحت یاب ہوئے ہوں۔ دستیاب ویکسین اس ویرینٹ کے خلاف کتنی مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں اس کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔