- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا فائز عیسیٰ اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
دنیا کی 37 فیصد آبادی اب بھی انٹرنیٹ سے محروم ہے، اقوامِ متحدہ
جنیوا: اقوامِ متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا میں ہر تین میں سے ایک فرد کبھی بھی آن لائن نہیں ہوا۔ اس طرح کل دو ارب نوے کروڑ افراد اس سے محروم ہیں جو عالمی آبادی کا 37 فیصد ہے۔ اس کا انکشاف اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے ٹیلی کمیونکیشن بیورو نے کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ 2019 کے مقابلے میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں میں 17 فیصد اضافہ ہوا تھا اور اب مجموعی طور پر چارارب نوے کروڑ افراد آن لائن رسائی رکھتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کورونا وبا کے تناظر میں لوگوں نے انٹرنیٹ سے رابطہ کیا اور اپنی معلومات میں اضافہ کیا۔
اس اضافے پر اقوامِ متحدہ نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔ لیکن اسی وبا نے عالمی انٹرنیٹ خلیج یا ڈجیٹل ڈیوائڈ کو بھی واضح کیا ہے۔ اس سے بچے اور اساتذہ بالخصوص متاثر ہوئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ صورتحال مزید مشکل ہوگئی اور لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا۔
حیرت انگیز طور پر امریکہ کے پسماندہ اور غریب ترین علاقوں میں بھی لاکھوں بچے اور ان سے وابستہ اساتذہ بھی ہارڈویئر اور انٹرنیٹ سے دور تھے۔ اس طرح لاکھوں کروڑوں بچوں کا بہت زیادہ تدریسی نقصان ہوا ہے اور مزید ہورہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔