- اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کیس میں ایمان مزاری کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت
- پٹرول کی قیمت میں اضافے کا ذمہ دار عمران خان ہے، مریم اورنگزیب
- جعلی ویزے پر جرمنی جانے والا مسافر کراچی ایئرپورٹ پر گرفتار
- بلوچستان بلدیاتی انتخابات، الیکشن مہم پر رات 12 بجے کے بعد پابندی عائد
- شہباز شریف آئندہ ہفتے ترکی کا دورہ کریں گے، دفتر خارجہ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ڈالر کی پیش قدمی رک گئی
- جیوانی سے پکڑی گئی مچھلی ایک کروڑ35 لاکھ 80 ہزارروپے میں نیلام
- بھارت میں فوجی ٹرک دریا میں گرنے سے 7 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی
- نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا بے نظیر بھٹو کو خراج تحسین
- مقامی مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 2100 روپے کمی
- 70 سالہ پاکستانی نے ہاتھوں سے سیب توڑنے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا
- گہرے زخموں کی ’حیاتیاتی ویلڈنگ‘ کرنے والے ٹیکنالوجی وضع کرلی گئی
- چلنے اور شکل یاد رکھنے والا دنیا کا سب سے چھوٹا روبوٹ
- ملکہ برطانیہ کی پلاٹینیئم جوبلی پر 15 کلو سونے کا دیدہ زیب سکہ تیار
- حکومت کا اسلام آباد میں انتشار پھیلانے والے جلسے جلوسوں کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
- امریکا؛ گھر میں خوفناک آتشزدگی میں 4 افراد ہلاک اور 2 زخمی
- الجزیرہ کا اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اپنی صحافی کے قتل پرعالمی عدالت جانے کا فیصلہ
- جو انقلاب پولیس کو دیکھ کر دوڑ لگا دے اُسے ڈوب مرنا چاہیے، مریم نواز
- انفینکس نوٹ 12 اب میڈیا ٹیک ہیلیو جی 96 کے ساتھ ایکس اسپارک اور دراز پر پری آرڈر کے لیے دستیاب
- پیٹرول مہنگا ہونے پر گریڈ 18 کے ڈپٹی کمشنر گاڑی سے موٹرسائیکل پر آگئے
سانحہ مری کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش، اسسٹنٹ کمشنر مری سمیت 15 افسران معطل

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا، رپورٹ، فوٹو:سوشل میڈیا
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سانحہ مری کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں 15 افسران کو معطل کرکے انضباطی کارروائی کا حکم جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سانحہ مری کی تحقیقاتی کمیٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو رپورٹ پیش کردی، جس میں انتظامیہ غلفت اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ’سانحہ مری پر 15 افسران کو معطل کر کے انضباطی کارروائی کا حکم دیا، کمشنر راولپنڈی کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش بھی کی جبکہ اسسٹنٹ کمشنر مری کو عہدے سے ہٹایا گیا‘۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ قوم سے سانحہ مری کی شفاف تحقیقات کا وعدہ پورا کر دیا ہے، متعلقہ افسران کی غفلت کے باعث اتنا بڑا واقعہ پیش آیا۔
تحقیقاتی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ سانحے کے وقت افسران کی غفلت سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے تمام ادارے سوئے ہوئے ہیں، مشینری موجود تھی لیکن آدھا عملہ غائب تھا جبکہ ہائی ویز اور بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ بھی اپنی ذمہ داریوں سے غافل رہا۔
کمیٹی نے 27 صفحات اور چار والیمز پر مشتمل رپورٹ میں افسران مقامی لوگوں اور سیاحوں کے بیانات بھی درج کیے ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ کے اہم نکات
تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ متعلقہ محکموں کے افسران واٹس ایپ کے ذریعے ایک دوسرے کو صورت حال سے آگاہ کرتے رہے اور کوئی اقدامات نہیں کیے، افسران صورت حال کو سمجھ ہی نہیں سکے اور نہ ہی صورت حال کو سنجیدگی سے لیا جس کی وجہ سے پلان پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کئی افسران نے واٹس ایپ میسجز بھی تاخیر سے دیکھے، سی سی پی او، سی ٹی او، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جبکہ محکمہ جنگلات سمیت ریسکیو 1122 کے مقامی دفتر نے بھی کوئی اقدامات نہیں کیے۔
سفارشات
تحقیقاتی کمیٹی نے مستقبل میں ایسے ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے مری میں محکمہ موسمیات کا باقاعدہ دفتر بنانے اور غیرقانونی تعمیرات کو منہدم کر کے سڑکیں چوڑی کرنے کی سفارش کی ہے۔
رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ مری کا ہل اسٹیشن تجاوزات کی وجہ سے گلیوں میں تبدیل ہوچکا ہے جس کی وجہ سے وہاں ٹریفک جام رہنا معمول بن چکا ہے۔
واضح رہے کہ سانحہ مری کے حوالے سے قائم کی جانے والی 5 رکنی انکوائری کمیٹی نے سرکاری افسران اور زندہ بچ جانے والے سیاحوں کے بیانات کو قلم بند کر کے 16 جنوری کو رپورٹ تیار کی تھی جسے اگلے روز وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کیا گیا تھا۔
اس رپورٹ میں انکوائری کمیٹی نے سانحہ مری کا ذمہ دار انتظامیہ کو قرار دیا اور لکھا کہ انتظامی غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے واقعہ پیش آیا، محکمہ موسمیات کی وارننگ کو مسلسل نظر انداز کیا اور 5 دن برفباری کے بعد راستوں کو دو روز تاخیر سے بند کیا گیا جبکہ برف ہٹانے والی مشینری ایک جگہ کھڑی رہی اور عملہ غائب تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔