- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
افغانستان میں یونیورسٹیز کھل گئیں، طالبات کی حاضری کم رہی
کابل: طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار یونیورسٹیز کھل گئیں اور طالبات کو برقع پہننے کی لازمی شرط کے ساتھ جامعات میں آنے کی اجازت دیدی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کے اعلان کے بعد آج کئی علاقوں میں یونیورسٹیز کھل گئیں جب کہ سرد علاقوں میں تدریسی عمل 26 فروری سے شروع ہوگا۔
یہ خبر پڑھیں : طالبان کا مارچ سے ملک بھر میں لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا اعلان
آج پہلے روز طالبات کی حاضری نہایت کم رہی۔ طالبان نے لڑکیوں کو برقع پہن کر آنے کی ہدایت کی ہے جب کہ ان کے لیے علیحدہ کلاسوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے جامعات بند تھیں جس کی وجہ طالبان نے طالبات کے لیے علیحدہ اساتذہ اور کلاسوں کے انتظام کا نہ ہونا بتایا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : طالبان کا 2 فروری سے تمام یونیورسٹیز کھولنے کا اعلان
جامعات تو کھل گئیں تاہم افغانستان میں اب تک لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول بند ہیں۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ملک بھر میں لڑکیوں کے اسکول نئے افغان سال کی ابتدا یعنی 29 مارچ سے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ عالمی قوتوں نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے لڑکیوں کی تعلیم، خواتین کی ملازمتوں میں واپسی اور کابینہ میں تمام طبقات کی نمائندگی سے مشروط کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔