افغانستان میں یونیورسٹیز کھل گئیں، طالبات کی حاضری کم رہی

ویب ڈیسک  بدھ 2 فروری 2022
طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ملک بھر کی جامعات بند تھیں، فوٹو؛ اے ایف پی

طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ملک بھر کی جامعات بند تھیں، فوٹو؛ اے ایف پی

کابل: طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار یونیورسٹیز کھل گئیں اور طالبات کو برقع پہننے کی لازمی شرط کے ساتھ جامعات میں آنے کی اجازت دیدی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کے اعلان کے بعد آج کئی علاقوں میں یونیورسٹیز کھل گئیں جب کہ سرد علاقوں میں تدریسی عمل 26 فروری سے شروع ہوگا۔

یہ خبر پڑھیں : طالبان کا مارچ سے ملک بھر میں لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا اعلان 

آج پہلے روز طالبات کی حاضری نہایت کم رہی۔ طالبان نے لڑکیوں کو برقع پہن کر آنے کی ہدایت کی ہے جب کہ ان کے لیے علیحدہ کلاسوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

afghan universities open 1

افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے جامعات بند تھیں جس کی وجہ طالبان نے طالبات کے لیے علیحدہ اساتذہ اور کلاسوں کے انتظام کا نہ ہونا بتایا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : طالبان کا 2 فروری سے تمام یونیورسٹیز کھولنے کا اعلان 

جامعات تو کھل گئیں تاہم افغانستان میں اب تک لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول بند ہیں۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ملک بھر میں لڑکیوں کے اسکول نئے افغان سال کی ابتدا یعنی 29 مارچ سے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

afghan universities open

واضح رہے کہ عالمی قوتوں نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے لڑکیوں کی تعلیم، خواتین کی ملازمتوں میں واپسی اور کابینہ میں تمام طبقات کی نمائندگی سے مشروط کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔