تھائی لینڈ یونیورسٹی میں سینئر طلبا کی پرتشدد رسم سے طالب علم ہلاک

یونیورسٹی نے 15 طلبا کو برخاست کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ طالب علم کے بے ہوش ہونے تک اُسے مارتے رہے


ویب ڈیسک March 26, 2022
تھائی لینڈ میں راجامنگلا یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، [فائل-فوٹو]

ISLAMABAD: تھائی لینڈ کے شہر رکھون راتچسیما (Rakhon Ratchasima) میں راجامنگلای یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (آر ایم یو ٹی آئی) میں سینئر طلبا کی جاری کردہ پرتشدد رسم کے نتیجے میں ایک طالب علم ہلاک ہوگیا ہے۔

بینکاک پوسٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے طالبِ علم کی موت پر فوری ایکشن لیتے ہوئے یونیورسٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ 'hazing' کی رسم میں نئے طالب علم کو مسلسل جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے والے 15 طلباء کو برخاست کیا جارہا ہے۔

جسمانی تکلیف کی حامل رسم میں ہلاک ہونے والے طالبِ علم کی شناخت پاڈیوس چونپکڈی کے نام سے ہوئی ہے جس کی عمر 19 سال تھی۔

یونیورسٹی کے حکام کی طرف سے کی گئی تحقیقات میں 13 مارچ کو سیکنڈ ایئر کے 30 طلباء اور 37 نئے طلبا کو اس مہلک رسم میں ملوث پایا گیا، یونیورسٹی کے صدر، پروفیسر کوسٹ سری فتھورن نے کہا کہ 15 طلبا کو یونیورسٹی سے برخاست کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ وہ پاڈیوس کے بے ہوش ہونے تک اُسے مارتے رہے۔ بعد میں پاڈیوس کو جب اسپتال لے جایا گیا تو وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ 10 دیگر سینئر طلباء نے اس رسم کی تیاری میں مدد کی اور فرسٹ ایئر کے طلباء کو ذہنی و جسمانی اذیت پہنچائی جس کی وجہ سے وہ زخمی ہوئے۔ ان دس طالب علموں کے امتحان کے نتائج متاثر ہوں گے جبکہ امتحان میں سے 10 پوائنٹس کی کٹوتی اُن پانچ دیگر طلبا کی بھی ہوگی جنہیں اس پرتشدد رسم کے بارے میں پیشگی اطلاع تھی لیکن وہ یونیورسٹی کے حکام یا اپنے والدین کو مطلع کرنے میں ناکام رہے۔

یونیورسٹی نے 37 جونیئر طالب علموں پر بھی امتحان میں 10 پوائنٹس کی کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے جو کہ یونیورسٹی کے ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس رسم کی حمایت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ hazing نامی رسم کا مقصد نئے طلبا کی قوت برداشت کا امتحان لینا ہوتا ہے جس کے بعد وہ سینئر گروپ میں شامل کیے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں