الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے منحرف 25 ارکان پنجاب اسمبلی کی رکنیت ختم کردی

ویب ڈیسک  جمعـء 20 مئ 2022
پنجاب اسمبلی کے منحرف ارکان کے خلاف اسپیکر نے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا تھا (فوٹو : فائل)

پنجاب اسمبلی کے منحرف ارکان کے خلاف اسپیکر نے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا تھا (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف سے منحرف ہونے والے پنجاب اسمبلی کے 25 ارکان اسمبلی کو ان کی نشستوں سے برطرف کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف ارکان کے خلاف فیصلہ سامنے آگیا، الیکشن کمیشن  نے منحرف ہونے والے پنجاب اسمبلی کے 25 ارکان کے خلاف ریفرنس منظور کرتے ہوئے انہیں اسمبلی کی نشستوں سے برطرف کردیا۔

اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے تین رکن بنچ نے متفقہ فیصلہ سنایا جس نے منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر فیصلہ سنایا۔

De seat Punjab assembly members

الیکشن کمیشن نے جن 25 منحرف اراکین اسمبلی کو ڈی سیٹ کیا ہے ان میں صغیر احمد، ملک غلام رسول سنگھا، سعید اکبر خان، محمد اجمل، عبدالعلیم خان، نذیر احمد چوہان، محمد امین ذوالقرنین، ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان، زوار حسین وڑائچ، نذیر احمد خان، فدا حسین، زہرہ بتول، محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گِل، عظمیٰ کاردار، ملک اسد علی، اعجاز مسیح، محمد سبطین رضا، محسن عطا خان کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم، فیصل حیات شامل ہیں۔ ان میں سے 5 ارکان کا تعلق علیم خان گروپ، 4 کا اسد کھوکھر گروپ اور 16 ارکان کا تعلق جہانگیرترین گروپ سے ہے۔

تحریک انصاف کی جانب سے مذکورہ ریفرنس کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا گیا تھا کہ منحرف اراکین نے پارٹی فیصلے کے برعکس مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کو ووٹ دیا لہذا منحرف اراکین آئین پاکستان کے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ، انہیں سزا کے طور پر ڈی سیٹ کر دیا جائے۔

دوسری جانب منحرف اراکین کا اپنے دفاع میں کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کے حوالے سے تحریک انصاف کی قیادت نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں۔

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے صدارتی ریفرنس کے معاملے پر اپنی رائے میں کہا تھا کہ منحرف رکن اسمبلی کا پارٹی پالیسی کے برخلاف دیا گیا ووٹ شمار نہیں ہوگا جبکہ تاحیات نااہلی یا نااہلی کی میعاد کا تعین پارلیمنٹ کی صوابدید پر چھوڑا گیا تھا۔

پانچ نشستوں پر نامزدگیاں اور 20 نشستوں پر انتخابات ہوں گے

اس حوالے سے الیکشن کمیشن 25 منحرف ارکان کے ڈی سیٹ ہونے کا نوٹی فکیشن جلد جاری کرے گا۔ تحریک انصاف 5 مخصوص نشستوں پر ارکان نامزد کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھے گی۔

20 جنرل نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن شیڈول کا اعلان کرے گا جب کہ منحرف ارکان کے ڈی سیٹ ہونے سے خالی ہونے والی 20 جنرل نشستوں پر 2 ماہ میں الیکشن کروائے جائیں گے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان اسمبلی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دیا تھا جس پر تحریک انصاف نے اپنے ارکان کے خلاف ریفرنس اسپیکر پنجاب اسمبلی کے پاس جمع کرایا تھا۔ یہ ریفرنس آرٹیکل 63 اے کے تحت جمع کروایا گیا تھا۔

تحریری فیصلہ جاری

الیکشن کمیشن نے منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلہ 23 صفحات پر مشتمل ہے جو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے تحریر کیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ارکان نے وزیر اعلی کے انتخاب میں مخالف جماعت کے امیدوار کو ووٹ دیا، مخالف امیداور کو ووٹ ڈالنے سے انحراف ثابت ہوگیا، الیکشن کمیشن منحرف ارکان کے خلاف ڈکلیریشن کو منظور کرتا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ منحرف ارکان کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت ختم کی جارہی ہے، ان ارکان کی نشستیں اب خالی ہوچکی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔