- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
بے قابو لہروں پر تیرنے والے مکڑی کشتی
کیلیفورنیا: دنیا بھر میں کشتیوں کے نت نئے ڈیزائن سامنے آتے رہتے ہیں اور اس ضمن میں ایک دلچسپ مکڑی نما ڈیزائن کی کشتی کیلیفورنیا کی مرین ایڈوانس روبوٹکس نے تیار کی ہے۔
مکڑی جیسی ٹانگوں والی ڈبلیو اے ایم وی کا پورا نام ’ویو ایڈاپٹو ماڈیولر ویسل‘ ہے جس کا پانچواں ماڈل پیش کیا گیا ہے۔ بدلتے ہوئے سمندری ماحول کے تحت اسپرنگ، ہائیڈرالک نظام اور کئی جوڑوں سے بنی ٹانگیں لمبی ہوجاتی ہیں جو اسے ہر طرح کے بپھرے ہوئے سمندر میں کام کرنے کے قابل بناتی ہیں۔
اس کی متحرک کیفیت کا اندازہ ہوں لگایا جاسکتا ہے کہ یہ تھوڑی سی جگہ پر 360 درجے پر گھوم سکتی ہے جو عام کشتیوں کے بس کی بات نہیں۔
اب لہروں کے لحاظ سے بدلنے والے نظام کی بات کی جائے تو اس میں کئی ماڈیول (حصے) اور انٹرفیس ہیں جو فوری طور پر پرپلشن سسٹم کو چلاتے ہیں، سینسر اور آلات کو دیکھتے ہوئے مشن کے لحاظ سے خود کو مرتب کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ پوری کشتی کو آسانی سے کھولا اور جوڑا جاسکتا ہے۔ اس طرح یہ کشتی کھول کر ایک شپنگ کنٹینر میں رکھی جاسکتی ہے۔
اگرچہ اسے انسان بھی چلاسکتا ہے لیکن یہ ریموٹ کنٹرول سے بھی قابو کی جاسکتی ہے۔ ڈبلیو وی اے ایم کے کئی ماڈل ہیں جن میں سب سے بڑا ماڈل 100 فٹ طویل ہے۔ اپنی بدلتی ہوئی کیفیت کی بنا پر کشتی کو کئی کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کمپنی کے مطابق اسے عسکری، تحقیقی، ہنگامی امداد سمیت کئی کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کی ڈبلیو وی اے ایم کا تصور طلباوطالبات کے ایک چیلنج کے طور پر پیش کیا گیا تھا جسے اب باقاعدہ ایک کمپنی کا نام دیدیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔