- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
ٹوئٹر پر تنقید، سعودی عرب میں خاتون کو 34 سال قید کی سزا
ریاض: سعودی حکومت کے خلاف تنقید کی حمایت کرنے کے جرم میں خاتون کو 34 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے سلمیٰ الشہاب نامی خاتون کو ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مملکت کے خلاف تنقید کرنے والوں کی حمایت، فالو اور ری ٹویٹ کرنے کے جرم میں 34 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سلمیٰ الشہاب برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی طالبہ ہیں انہیں اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ گزشتہ برس چھٹیاں گزارنے اپنے گھر واپس آئی تھیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں خواتین کے حقوق کے محافظ کو دی گئی اب تک کی طویل ترین سزا ہے۔
قبل ازیں سلمیٰ الشہاب کو ابتدائی طور پر دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تین سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم اپیل کورٹ نے سزا کو بڑھا کر 34 سال کردیا۔
ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے بدامنی پھیلانے اور قومی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایک انٹرنیٹ ویب سائٹ کا استعمال کیا، سلمیٰ الشہاب شادی شدہ ہیں جبکہ وہ دو بچوں کی ماں ہیں۔
دوسری جانب سلمیٰ الشہاب کی سزا کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں نے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔