- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
روس اور یوکرین کے درمیان 300 کے قریب جنگی قیدیوں کا تبادلہ
ماسکو: روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ 7ماہ سے جاری جنگ کے دوران گرفتار ہونے والے 300کےقریب جنگی قیدیوں کا تبادلہ ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایک معاہدہ کے تحت دونوں ممالک کی طرف سے قیدیوں کو رہا کیا گیا، جنگ کے دوران روس کی طرف سے قید کئے گئے 215 قیدیوں کو یوکرین کے حوالے کیا گیا جبکہ یوکرین نے 55 روسی قیدیوں کو آزاد کیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق روس کی طرف سے رہا کئےجانے والوں میں امریکا ، برطانیہ اور مراکش سے تعلق رکھنے والے قیدی شامل ہیں جن میں بعض کو سزائے موت بھی دی جاچکی تھی، دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے فوجیوں پر یوکرین میں جاری فوجی سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام ہے۔
یوکرین کی طرف سے رہا کئے گئے قیدیوں میں ماسکو کے حمایت یافتہ یوکرینی باشندوں سمیت بغاوت کے الزام میں گرفتار رہنما بھی شامل ہیں۔
دوںوں ممالک کی طرف سے قیدیوں کی رہائی میں سعودیہ عرب اور ترکیہ نے کلیدی کردار ادا کیا، اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر یوکرینین صدر زیلینسکی نے دونوں مما لک کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایک ویڈیو پیغام میں صدر زیلینسکی نے ترکیہ کے صدر طیب اردوان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا، دوسری جانب سعودی شہزادے محمد بن سلمان کے روسی صر ولادیمیر پوٹن سے قریبی روابطہ قیدیوں کی رہائی کا سبب بنے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔