- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سلیمان شہباز کو پاکستان پہنچنے پر گرفتار کرنے سے روک دیا
اسلام آباد: عدالت عالیہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کو پاکستان پہنچنے پر گرفتار کرنے سے روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سلمان شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، جس میں سلمان شہباز کے وکیل امجد پرویز عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سلمان شہباز اکتوبر 2018ء سے بیرون ملک ہیں، اس کے بعد ایف آئی آر درج ہوئی، جس پر عدالت نے کہا کہ پٹیشنر کی عدم موجودگی میں حفاظتی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ وکیل امجد پرویز نے استدعا کی کہ عدالت ائرپورٹ سے عدالت آنے تک سلمان شہباز کی گرفتاری سے روک دے۔
وکیل نے بتایا کہ 11 دسمبر کو سعودی ائرلائن پر سلمان شہباز پاکستان واپس آئیں گے ۔ عدالت نے سلمان شہباز حفاظتی ضمانت کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کرتے ہوئے انہیں 13 دسمبر تک سرنڈر کرنے کا حکم دے دیا۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز نے 4 سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے ملک واپس آنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے وکیل کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ وہ 11 دسمبر کو اسلام آباد پہنچیں گے۔ عدالت نے پولیس کو سلمان شہباز کے پاکستان پہنچنے پر گرفتاری سے روک دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ اسلام آباد ائرپورٹ اترنے پر سلمان شہباز کو گرفتاری نہ کیا جائے۔سلمان شہباز حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے سرنڈر کریں گے۔
عدالت نے دوسرے مقدمے میں بھی گرفتاری سے روک دیا
دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھی پولیس کو وزیراعظم کے صاحبزادے سلمان شہباز کی گرفتاری سے روکتے ہوئے انہیں 13 دسمبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے درخواست پر سماعت کی، جس میں عدالت نے کہا کہ ائرپورٹ سے عدالت سرنڈر کرنے تک سلمان شہباز کو گرفتار نہ کیا جائے۔ واضح رہے کہ سلمان شہباز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھی اشتہاری ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔