- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
دنیا کو ممکنہ طور پر تبدیل کرنے والا نیا میٹریل تیار
روچیسٹر، نیو یارک: سائنس دانوں نے ایک نیا مٹیریل بنایا ہے جو دنیا کو ممکنہ طور پر یکسر تبدیل کرنے صلاحیت رکھتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ایسا سُپر کنڈکٹنگ مٹیریل بنایا ہے جو کم درجہ حرارت اور دباؤ میں مؤثر انداز میں کام کرکرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایک صدی سے زیادہ کے عرصے تک کوششوں میں لگے رہنے کے بعد بالآخر سائنس دان ایسا مٹیریل بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس میں سے بجلی بغیر کسی مزاحمت کے گزر سکتی ہے اور یہ مٹیریل اپنے اطراف میں مقناطیسی میدان بھی بنا لیتا ہے۔
اس ایجاد کے بعد ممکنہ طور پر پاور گرڈز سے بغیر کسی رکاوٹ کے توانائی کی فراہمی کی جاسکے گی جس سے مزاحمت کے نتیجے میں ضائع ہونے والی 20 کروڑ میگا واٹ آورز بچلی بچائی جا سکے گی۔
یہ مٹیریل نیوکلیئر فیژن کے عمل میں بھی کردار ادا کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں وسیع مقدار میں بجلی بنائی جاسکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس مادے کے دیگر استعمال میں تیز رفتار معلق ٹرینیں اور نئے اقسام کے طبی آلات شامل ہوسکتے ہیں۔
ںیو یارک کی یونیورسٹی آف روچیسٹر کے رینگا ڈیاز کی سربراہی میں کام کرنے والی سائنس دانوں کی ٹیم نے اس سپر کنڈکٹنگ مادے کو بنایا ہے۔ یہ وہی ٹیم ہے جس نے اس سے قبل نیچر اور فزیکل ریویو لیٹرزمیں شائع ہونے والے مقالے میں اس مادے سے دو کم تر سپر کنڈکٹنگ مٹیریل بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم سائنس دانوں کے اندازِ فکر پر اٹھائے جانے والے سوالات کے نتیجے میں نیچر کے ایڈیٹر نے ان کا مقالہ واپس لے لیا تھا۔
اس بار پروفیسر ڈیاز اور ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماضی میں ہونے والی تنقید سے بچنے کے لیے اضافی اقدامات اٹھائے ہیں۔
سائنس دانوں نے اس مادے کی عرفیت ’ریڈ میٹر‘ رکھی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔