- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
12سالہ لڑکی اور13سال کا لڑکا برطانوی تاریخ کے کم عمرترین والدین بن گئے
لندن: برطانیہ میں پرائمری اسکول میں زیر تعلیم لڑکے اور لڑکی ملک کی تاریخ کے کم عمر ترین والدین بن گئے ہیں۔
برطانوی اخبار ’’دی سن‘‘ کے مطابق 7 پاؤنڈ وزنی بچی کو جنم دینے والی ننھی ماں کی عمر اس وقت 12 سال اور 3 ماہ ہے جبکہ بچی کے باپ کی عمر 13 سال ، دونوں ایک ہی پرائمری اسکول میں زیر تعلیم ہیں اوران دونوں کے درمیان گزشتہ ایک سال سے دوستی تھی۔ قانونی مسائل کے باعث دونوں کا نام ظاہر نہیں کیا گیا تاہم یہ جوڑا شمالی لندن میں رہائش پزیر ہے اور اس جوڑے کو برطانوی تاریخ کے کم ترین والدین ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔ لڑکی کی ماں کی عمر بھی ابھی صرف 27 سال ہے اس طرح وہ بھی ملک کی کم عمر ترین نانی بن گئی ہے۔
لڑکی اور لڑکے کے والدین کا کہنا ہے کہ دونوں اپنے ہاں نئے مہمان کی آمد پر بہت خوش تھے اور اس سلسلے میں دونوں نے مل کر ہی ساری تیاری کی ہے اور دونوں شادی کے بندھن میں بھی بندھنا چاہتے ہیں تاہم ملکی قانون کے مطابق اس وقت ایسا ممکن نہیں۔
دوسری جانب 12سالہ ماں نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ایک بار پھر اسکول جاکر اپنا تعلیم کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔