- قطری وزیر اعظم اور امیر طالبان کے خفیہ مذاکرات
- انٹر کی داخلہ پالیسی تبدیل، داخلے میرٹ کے بجائے ضلعی بنیادوں پر ہوں گے
- پاکستان جونیئر ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گیا، بھارت سے مقابلہ ہوگا
- کراچی: 9 مئی کے متاثرین کو نئی موٹرسائیکل لینے کیلیے مقدمہ درج کرانا ہوگا
- دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ
- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
فیٹف کے بعد پاکستان کے نام ایک اور بڑی کامیابی؛ ہائی رسک ممالک سے نام خارج

یورپی یونین نے پاکستان کو 2018 میں ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا؛ فوٹو: فائل
برسلز: فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس(FATF) کی طرف سے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کے بعد اب یورپین کمیشن نے بھی ہائی رِسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام نکال دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی کمیشن نے ہائی رسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام خارج کرتے ہوئے پاکستان کی منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کا اعتراف کیا ہے۔
پاکستان کو اکتوبر 2018 میں یورپی یونین کی ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا جس سے یورپی یونین کے ممالک میں پاکستانی اداروں اور افراد کو قانونی اور مالیاتی لین دین میں رکاوٹیں کھڑی ہوئی تھیں۔
تاہم اب یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ رکن ممالک کے اداروں کو اب پاکستانی شہریوں اور قانونی اداروں کے ساتھ لین دین کرتے ہوئے “Enhanced Customer Due Diligence” کا اطلاق کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ یورپی یونین ہائی رسک تھرڈ کنٹریز کی فہرست میں ان ممالک کو شامل کرتا ہے جہاں ان کے بقول انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات نہایت ناقص ہیں جس کی وجہ مالی معاونت کے فریم ورک میں اسٹریٹجک خامیاں ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹوئٹر پر یورپی یونین کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب پاکستانی تاجروں کی مشکلات میں کمی ہوجائے گی۔
گزشتہ برس نومبر میں برطانیہ نے بھی پاکستان کو ایک قانونی دستاویز کے ذریعے ‘ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکال دیا تھا جس کا مطلب پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کی کوششوں کو تسلیم کرنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔