- جج نہ ہونے کے سبب جی ایچ کیو حملہ کیس لٹک گیا
- پاکستان سے آزاد تجارت کا معاہدہ آخری مرحلے میں ہے،تھائی لینڈ سفیر
- سابق چیف جسٹس اور جسٹس اعجاز کیخلاف مس کنڈکٹ کی شکایات بے بنیاد قرار
- پولیس کی جانب سے ذاتی مقاصد اور پیسوں کیلیے شہریوں کا کالز ریکارڈ نکلوانے کا انکشاف
- وکلا کیخلاف کرپشن مقدمات پر لاہور بار کا احتجاج، عدالتوں کو تالے لگادیے
- ٹی ٹی پی کیلیے بھتہ لینے والا سرگرم گروہ گرفتار، تفتیش میں ہوشربا انکشافات
- وال اسٹریٹ جرنل کی کینیڈا میں بھارتی دہشتگردی کی تصدیق
- راولپنڈی میں جعلی پارکنگ رسیدیں بناکر فیس لینے والے 5 ملزمان گرفتار
- کفایت شعاری کا مشورہ؟
- بحیرہ روم کی غذائیں دماغی کمزوری کے خطرات میں کمی لاسکتی ہیں، تحقیق
- بیٹریوں اور شمسی خلیوں کی کارکردگی بہتر کرنے والا نینو ربن
- دبئی میں دنیا کی پہلی زیرآب مسجد کی تعمیر
- لاہور میں طوفانی بارش سے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے
- کوشش ہے یو اے ای پاکستان سے گوشت درآمد روکنے کا فیصلہ واپس لے، ٹی ڈی اے پی
- لکی مروت میں ڈاکوؤں کی مسافر بس پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
- شہری پوسٹ آفسز پر نادرا سہولیات سے لاعلم نکلے
- کراچی میں پولیس مقابلوں کے دوران 6 ڈاکو زخمی
- کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث ہے، عالمی خفیہ ایجنسی کی تصدیق
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری ترجیح ہے، فواد حسن فواد
- ریونیو جنریشن اسٹرٹیجی اور ایف بی آر کی تنظیم نو کا فیصلہ
فیٹف کے بعد پاکستان کے نام ایک اور بڑی کامیابی؛ ہائی رسک ممالک سے نام خارج

یورپی یونین نے پاکستان کو 2018 میں ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا؛ فوٹو: فائل
برسلز: فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس(FATF) کی طرف سے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کے بعد اب یورپین کمیشن نے بھی ہائی رِسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام نکال دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی کمیشن نے ہائی رسک ممالک کی فہرست میں سے پاکستان کا نام خارج کرتے ہوئے پاکستان کی منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کا اعتراف کیا ہے۔
پاکستان کو اکتوبر 2018 میں یورپی یونین کی ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا جس سے یورپی یونین کے ممالک میں پاکستانی اداروں اور افراد کو قانونی اور مالیاتی لین دین میں رکاوٹیں کھڑی ہوئی تھیں۔
تاہم اب یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ رکن ممالک کے اداروں کو اب پاکستانی شہریوں اور قانونی اداروں کے ساتھ لین دین کرتے ہوئے “Enhanced Customer Due Diligence” کا اطلاق کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ یورپی یونین ہائی رسک تھرڈ کنٹریز کی فہرست میں ان ممالک کو شامل کرتا ہے جہاں ان کے بقول انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات نہایت ناقص ہیں جس کی وجہ مالی معاونت کے فریم ورک میں اسٹریٹجک خامیاں ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹوئٹر پر یورپی یونین کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب پاکستانی تاجروں کی مشکلات میں کمی ہوجائے گی۔
گزشتہ برس نومبر میں برطانیہ نے بھی پاکستان کو ایک قانونی دستاویز کے ذریعے ‘ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکال دیا تھا جس کا مطلب پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کی کوششوں کو تسلیم کرنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔