سندھ میں آئندہ ماہ شدید ہیٹ ویو کے پیش نظربچاؤ کیلیے ایکشن پلان تیار

دعا عباس  جمعـء 26 مئ 2023
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

  کراچی: حکومت سندھ  نے جون کے مہینے میں ہیٹ ویو کے خدشات سے بچاؤ کے لیے ایکشن پلان تیار کردیا ہے جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

نوٹیفیکیشن میں صورتحال کا تجزیہ کرتے ہوئے تبایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے عالمی درجہ حرارت پر بہت سے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں جو پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں سامنے آرہے ہیں۔

موسمیاتی ماہرین کی جانب سے پیش گوئی کی گئی ہے کہ پاکستان سمیت کئی ممالک گرمی کی لہروں کی صورت میں شدید متاثر ہوں گے، جس سے ہمارے ملک کے شہری مراکز میں انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے اور ۔صوبہ سندھ اپنی منفرد ٹپوگرافی کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کا سامنا کر رہا ہے۔

گرم موسم کا گھر ہونے کی وجہ سے بہت زیادہ نقصانات اٹھائے گئے ہیں جن کا تعلق موسمیاتی تبدیلی سے متعلق آفات سے ہو سکتا ہے۔

صوبہ سندھ میں جون 2015 میں گرمی کی ایک تباہ کن لہر نے 700 سے زائد افراد کی جانیں لی تھیں، موسمیاتی تبدیلی سیلاب یا خشک سالی جیسی مزید آفات کا باعث بن سکتی ہیں، جون 2023 کے آنے والے مہینے میں 44 اور 46 سینٹی گریڈ کے قریب ڈگری برقرار رکھنے کی کوشش کی گئی جبکہ مئی 2023 کے موسمی رجحان کے مطابق یہ 50 سینٹی گریڈ سے تجاوز کرسکتا ہے۔

گرمی اور نمی کا امتزاج انسانی جسم کے درجہ حرارت سے زیادہ ہے۔جو ہیٹ اسٹروک کا باعث بن سکتا ہے۔ گرمی کی لہروں کی صورتحال بنیادی طور پر شہری اور دیہی مراکز میں ہیٹ اسٹروک کا سبب بن سکتی ہے،جس کے وجہ سے مزدور بشمول تعمیراتی مقامات پر کام کرنے والے، آؤٹ ڈور ورکرز، کسان،پولیس اہلکار یا سیکیورٹی عملہ، زیادہ درجہ حرارت پر کام کرنے والے صنعتی کارکنان، گھر گھر جاکر اشیاء فروخت کرنے والے،سیلز مین، بس،رکشہ یا آٹو ڈرائیور ،مسافر یا گداگر یا بے گھر افراد،منشیات کے عادی افراد، بچے اور بزرگ شہریوں کو ہائی رسک گروپس کہا گیا ہے جن کو ہیٹ اسٹروک سے نقصان کے خدشات زیادہ ہیں۔

نوٹیفیکیشن میں احکامات دیئے گئے کہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پورے صوبے میں ریلیف اور صحت کی خدمات کی فراہمی کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں گے، صوبے کے تمام اضلاع اور شہروں میں ہیٹ ویو ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کیے جائیں۔

نوٹی فکیشن کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ضلعی سطح پر صحت کے نظام کی قیادت کرے گا، تعلقہ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تعلقہ کی سطح پر اس عمل کی قیادت کریں گے۔  بیسک ہیلتھ یونیٹز کا میڈیکل آفیسر انچارج یو سی یا مراکز صحت میں طبی سرگرمیوں کی قیادت کریں گے۔ تمام سیکنڈری اور پرائمری میں ہنگامی خدمات کا الرٹ بھی جاری کردیا گیا ہے جو چوبیس گھنٹے فعال رکھا جائے گا جبکہ ضروری ادویات تمام مراکز صحت میں چوبیس گھنٹے دستیاب کی جائیں گی۔

ریسکیو 1122 ایمبولینس کی خدمات ضلع، تعلقہ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں اور رورل ہیلتھ سینٹرز میں دستیاب کی جائیں گی تاکہ مریضوں کی موقع پر صحت کی مناسب سہولیات تک رسائیکو ممکن بنایا جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔