جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کا قیام چیلنج کردیا

ویب ڈیسک  منگل 30 مئ 2023
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کا قیام عدالت میں چیلنج کردیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی اور اس کے نوٹس کے خلاف سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیٹے کی مبینہ آڈیو لیک، تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2 مئی کو اسپیکر قومی اسمبلی نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی ۔ اسپیکر کی تشکیل کردہ کمیٹی غیر قانونی ہے، انہیں ایسا کرنے کا اختیار بھی نہیں  ہے۔ 25 مئی کو سیکرٹری اسمبلی کی جانب سے ایک نوٹس جاری کیا گیا، جس میں میرے والد کو ذاتی حیثیت میں کمیٹی کے روبرو پیش ہونے کا کہا گیا۔

نجم الثاقب کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کا اجلاس ہوئے بغیر ہی طلبی کا نوٹس بھیج دیا گیا ۔ درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ اسپیکر کی تشکیل کردہ کمیٹی کو غیر قانونی قرار دیا جائے،آپریشنز کو بھی معطل کیا جائے اور اس درخواست پر فیصلہ ہونے تک کمیٹی کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف کسی بھی ایکشن سے روکا جائے۔

دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نجم الثاقب کی درخواست پر اعتراض عائد کردیا۔ ذرائع کے مطابق درخواست پر 2 قسم کے اعتراضات عائد کیے گئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ آڈیو لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ ایک رٹ میں دو مختلف نوعیت کی استدعا نہیں کی جا سکتی۔ رٹ میں ایک طرف اسپیشل کمیٹی کے نوٹس کو چیلنج کیا گیا تو ساتھ ہی آڈیو لیک غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی کی قائم کردہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر  کرلی۔ جسٹس بابر ستار کل درخواست پر سماعت کریں گے ۔ عدالت نے درخواست اعتراضات کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کی  ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔