- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
سپریم کورٹ؛ پاناما پیپرز میں 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز میں 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کے لیے دائر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 9 جون کو درخواست کی سماعت کرے گا، جسٹس امین الدین خان بینچ کا حصہ ہوں گے۔
اس حوالے سے سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سمیت فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔
یاد رہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے 2016ء میں پاناما پیپرز میں سامنے آئے 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
ان 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کے لیے عدالت سے رجوع کرنے والے ایک درخواست گزار ایڈووکیٹ طارق اسد فوت ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔