- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ نے 700 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز کی تجویز دی تھی، 950 پی ایس ڈی پی اور 150 پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت جاری ہوں گے، ہماری پچھلی حکومت نے 1000 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور کیا تھا۔
احسن اقبال نے کہا کہ آج پھر ہم نے بڑا ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، ہم نے پاکستان تو سنگین ترین کلائمیٹ ڈیزاسٹر اور ایمپورٹ منجنمنٹ کر کے ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، اگلے سال کا جو فریم ورک ہے اس کے مطابق انفلیشن کی شرح 29 اشارعیہ دو فیصد سے گھٹ کر 21 فیصد پر آ جائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی کی حکومت نے 80 ارب کی غیر ضروری درآمدات کیں، جس کے باعث بڑا تجارتی خسارہ دیکھنا پڑا، اگلے سال شرح نمو ساڑھے 3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، مینوفیکچرنگ شعبہ 4 فیصد کی گروتھ سے آگے بڑھے گا، سروسز سیکٹر میں 3.6 فیصد کی گروتھ رہے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 29.2 سے کم ہو کر 21 فیصد پر آئے گی، قومی بچت کی شرح 13.4 پر جانے کی توقع ہے، اس سال 28 ارب کی برآمدات ہونے کا امکان ہے، اگلے سال 30 ارب ڈالرز تک برآمدات جا سکتی ہیں، تجارتی خسارہ 1.1 فیصد مثبت ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔