- ویمنز ٹیم کو جنوبی افریقا کیخلاف سیریز سے قبل بڑا دھچکا
- آئینی ترامیم کا کابینہ کو نہیں پتہ مجھے کیسے پتہ ہوگا، نائب وزیراعظم
- ضمانت پر رہائی کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ کا مستعفی ہوکر دوبارہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ
- اسلام آباد؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرکے وارداتوں کرنیوالے 2افراد گرفتار
- سوات میں بہو نے ساس کو قتل کرکے ڈکیتی کا روپ دے دیا
- لاہور؛ 8 سالہ بچے کیساتھ بد فعلی کی کوششں کرنے والا ملزم گرفتار
- تمام پی پی سینیٹرز، ایم این ایز کو پارٹی ہدایت کے مطابق ووٹ دینے کا حکم
- لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرمی اور حبس کی شدت میں اضافہ
- آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی
- ن لیگی وفد کی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات
- چترال میں دو روزہ تجارتی نمائش 'چترال ایکسپو' کا افتتاح
- چیمپئینز ون ڈے کپ؛ بونس پوائنٹس ترمیم کا اعلان
- راولپنڈی سے چوری ہونے والی گاڑی موٹروے ایم ون سے برآمد
- لاہور؛ مشکوک افراد کی فائرنگ سے گشت پر مامور کانسٹیبل جاں بحق
- کراچی پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو گرفتار، اے ایس آئی زخمی
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری؛ لازمی سروس ایکٹ نافذ
- کراچی میں موسم زیادہ تر ابرآلود اور رات میں بوندا باندی کا امکان
- گوادر پورٹ تک رسائی کیلیے ترکمانستان کا پاکستان کیساتھ جلد معاہدے کا امکان
- ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے تیل اور گیس کے ذخائر میں اضافہ
- سلیمہ امتیاز انٹرنیشنل پینل آف ڈویلپمنٹ امپائرز کیلئے نامزد
اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا تسلسل، سرمایہ کاروں کے مزید 58 ارب ڈوب گئے
کراچی: بجٹ میں ممکنہ سخت اقدامات کے پیش نظر پاکستان اسٹاک ایکس چینج بدھ کو تیسرے دن بھی اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے زیر اثر رہی۔
مندی کے سبب 56 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 58 ارب 1 کروڑ 73 لاکھ 3 ہزار 997 روپے ڈوب گئے۔ کاروبار کا آغاز اگرچہ 91 پوائنٹس کی تیزی سے ہوا لیکن وقفے وقفے سے سرمائے کے انخلا سے اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب ہوگئے جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 447.22 پوائنٹس کی کمی سے 74219.44 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 139.37 پوائنٹس کی کمی سے 23779.35 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 542.71 پوائنٹس کی کمی سے 122822.05 پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 181.20 پوائنٹس کی کمی سے 34166.91 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 16 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 34 کروڑ 85 لاکھ 49 ہزار 582 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 441 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 127 کے بھاو میں اضافہ 246 کے داموں میں کمی اور 68 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ایکسائیڈ پاکستان کے بھاؤ 39.93 روپے بڑھ کر 539.06 روپے اور سازگار انجینئرنگ ورکس کے بھاؤ 27.95روپے بڑھکر 840.21 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیور فوڈز پاکستان کے بھاؤ 115.03 روپے گھٹ کر 18350 روپے اور ہال مارک کمپنی لمیٹڈ کے بھاؤ 31.74 روپے گھٹ کر 420.14 روپے ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔