قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت آئینی ترمیم کرنا چاہتی ہے تو دھونس کے بجائے بیٹھ کر بات کرے۔
ہائی کورٹ میں ضمانت کیس کی سماعت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے بیشتر ساتھیوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ ایک ارب سے 3 ارب روپے تک ہمارے ارکان اسمبلی کو آفر دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر ترمیم پر بحث ہونی چاہیے۔ حکومت نمبر پورے کرکے دکھائے پھر دیکھیں گے۔ مولانا کی جانب سے بار کونسلز کو آئینی ترمیم کا مسودہ دینے کی تجویز آئی ہے، جس کی ہم حمایت کرتے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ آئینی کمیٹی کے اجلاس میں بار کونسلز کے نمائندوں کو بلانا چاہیے۔حکومت کے پاس آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے نہیں۔ ایوان میں نمبر پورے کرنا حکومت کا کام ہے۔ مجھے قومی اسمبلی کے اجلاس میں جانا ہے اور متعدد مقدمات مجھ پر درج کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی ترمیم کرنا چاہتی ہے تو بیٹھ کر بات کرے، دھونس و جبر نہ کرے۔ شہباز شریف اور محسن نقوی بتائیں کیا وہ جبر و ظلم کررہے ہیں۔ اگر ظلم و جبر میں وہ ملوث نہیں تو چھپے ہاتھ کو عیاں کریں۔
قبل ازیں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کی راہداری ضمانت 7 نومبر تک منظور کرلی اور انہیں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دیا۔