اگر دوبارہ حملہ ہوا تو امریکا کو بڑی قیمت چکانی پڑے گی، آیت اللہ خامنہ ای

ایران نے گزشتہ ماہ قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل داغے تھے


ویب ڈیسک July 17, 2025

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر ایران پر دوبارہ کوئی فوجی حملہ کیا گیا تو اس کا جواب پہلے سے بھی کہیں زیادہ سخت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے پچھلی بار جو وار کیا، وہ ابتدائی تھا، اصل طاقت کا مظاہرہ ابھی باقی ہے۔

سرکاری ٹی وی پر نشر بیان میں خامنہ ای نے کہا: "ہماری قوم امریکا اور اس کی پالتو صہیونی حکومت کے مقابل کھڑی ہے، اور یہ بڑی بات ہے۔ اگر کوئی نیا حملہ کیا گیا، تو ہم اس سے کہیں بڑا وار کریں گے جو ہم نے العدید بیس پر کیا۔"

ایران نے گزشتہ ماہ قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل داغے تھے، جسے امریکا کا مشرق وسطیٰ میں حساس ترین اڈہ مانا جاتا ہے۔ یہ حملہ اس وقت ہوا تھا جب اسرائیل اور امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے جنگ چھیڑ دی تھی۔

امریکا، فرانس، جرمنی، اور برطانیہ ایران پر جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، اور انہوں نے مذاکرات کے لیے اگست کے آخر تک ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی جانب سے ایران پر دوبارہ سخت عالمی پابندیاں عائد ہونے کا خدشہ ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ نے بھی سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی پیشگی شرائط تسلیم کیے بغیر مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔

خامنہ ای نے ایرانی سفارت کاروں کو بھی خبردار کیا کہ وہ مکمل تیاری کے ساتھ کام کریں اور "رہنمائی" پر عمل کریں، اگرچہ انہوں نے اس رہنمائی کی تفصیل نہیں بتائی۔

 

مقبول خبریں