اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے قبل ہوٹل انتظامیہ نے بکنگ کینسل کردی، رہنماؤں کی حکومت پر سخت تنقید

ہم نے مقامی ہوٹل میں بکنگ کروائی تھی جسے بعد میں منسوخ کردیا گیا، مصطفیٰ نواز کھوکھر


ویب ڈیسک July 31, 2025

اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے سلسلے میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی مرکزی قیادت اسلام آباد کے نجی ہوٹل پہنچی لیکن مقامی ہوٹل کی انتظامیہ نے بکنگ کینسل کردی۔

محمود خان اچکزئی ، مصطفے نواز، اسد قیصر، محمد زبیر، سردار عبدالقوم نیازی مقامی ہوٹل پہنچے، آل پارٹیز کانفرنس میں شریک رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی، مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ ہم نے مقامی ہوٹل میں بکنگ کروائی تھی جسے بعد میں منسوخ کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں پیکا قانون اور کالا قانون نافذ کردیا گیا، یہ فسطائیت ہے، حکومت کی جماعتیں پی ڈی ایم دور میں کانفرنس کرتے رہیں،  جمہوریت کی باتیں کرتے کرتے اج ڈکٹیٹر بن گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کانفرنس کرنے کے لیے کوئی بھی نہیں روک سکتا، ہم نے متبادل جگہ کا آپشن رکھا تھا ، آج پریس کانفرنس ہوگی، ہوٹل انتظامیہ کو پریشر کا سامنا کرنا پڑا ہے ان کا کوئی قصور نہیں ہے۔

ساجد ترین نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کو حق ہے وہ اپنے حقوق حاصل کرے، ہمارا حق ہے احتجاج کرنا ، آج ہمیں احتجاج کرنے سے روک رہے ہیں، اس وقت اس ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

زبیر عمر نے کہا کہ عوام حکومت کے ساتھ نہیں ہے، لاوا پھٹنے کو ہے، پی ٹی آئی دور میں مسلم لیگ ن نے کھل کر جلسے اور کانفرنسز کیں، 2024 کے انتخابات میں کھل کر مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ 2024 میں خاموش انقلاب برپا ہوا، سندھ میں تاریخی کرپشن ہورہی پے، پی ٹی آئی کے دور میں ہمیں کبھی کسی کانفرنس کرنے کے لیے اجازت کی ضرورت نہیں پڑی۔

انہوں نے کہا کہ  اب اگر کسی کو کانفرنس کرنے کے لیے روکا جاتا ہے تو یہ فسطائیت ہے ، 2024 کے الیکشن میں عوامی مینڈیٹ چرایا گیا تھا، ہمارا مطالبہ ہے کہ کانفرنس کرنے کی اجازت دے۔

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ حکومت کو کریٹی سیزم برداشت کرنا پڑے گا، حکومت کہتی ہے کہ سسٹم کو چلنے دیا جائے اس کے لیے بے شک وزیر مشیر سب کرپشن کریں۔

لیاقت بلوچ  نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کا حق ہوتا ہے قانون کے دائرے میں احتجاج کرے، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ہر دور میں اعتراض ہوتے رہتے ہیں، آج کے اس واقعے پر مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب معلوم ہورہا ہے کہ بلوچستان ، خیبر پختونخوا کے لوگ سمجھتے تھے ان پر پابندی ہے، آج اسلام آباد میں بھی آزادی سے کچھ نہیں کرنے دیا جا رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین کی بالادستی ہونی چاہیے، لاپتہ افراد جو غائب کردیے گئے ہیں ان کے خاندان کی آواز کو سننا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت قومی خزانوں پر لوٹ مار ہورہی ہے، جتنی بندشیں ہونگی اپوزیشن اتنی مضبوط ہوگی، جماعت اسلامی کا بلوچستان سے نکلا ہوا قافلہ بندشوں کا سامنا کرتے ہوئے لاہور پہنچا ہے جہاں ان کو محصور کیا ہوا ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ہم پاکستان جس دلدل اور تباہی کیطرف جا رہا ہے اس کے بارے سوچیں گے، کانفرنس نہ کرنے دینا ایک غلط حرکت ہے، کسی کے بھی حقوق کو پریکٹس نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آئینی حقوق کی پریکٹس کریں گے اور پیچھے نہیں ہٹیں گے، عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا ہے ، ہم سارے اکٹھے ہونگے، ہم اپنے وطن کے ساتھ خیانت کرنے والوں کے خلاف کھڑے ہوں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ ہم ہر صورت چاہتے ہیں کہ ملک کی ٹریڈ بڑھے، آئین جب کہتا ہے کہ صوبے کو اس کا حق دیا جائے، ہم سمجھتے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، بانی پی ٹی آئی اس وقت جیل میں ہے اور وہ صرف اس وجہ سے بند ہے کہ کچھ لوگوں کو ناپسند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے فیصلوں سے عوام میں شدید تشویش پیدا ہو رہی ہے، چھبیسویں آئینی ترمیم ملک کے خلاف ہے، کیا چاہتے ہیں کہ ہم آئین کو نہ مانیں، اگر آپریشنز سے دہشت گردی ختم ہوتی تو کتنے آپریشنز ہو چکے ہیں ؟ ہم اس تحریک کو آگے لے کر جائیں گے اور آئین اور قانون کی بالادستی کروائیں گے۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان نے آل پارٹیز کانفرنس کا وینیو چینج کر لیا، آل پارٹیز کانفرنس مصطفی نواز کھوکھر کے فارم ہائوس ترلائی میں منعقد ہو رہی ہے، اپوزیشن اتحاد کے رہنما کانفرنس میں پہنچ رہے ہیں۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کا آغاز ہوگیا، محمود خان اچکزائی نے کانفرنس کا آغاز کیا، محمود خان اچکزائی، جاوید ہاشمی، مصطفی نواز کھوکھر، اسد قیصر ، لیاقت بلوچ اور دیگر رہنما موجود ہیں۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اے پی سی سے افتتاحی خطاب میں کہا کہ  یہ ملک رضاکارانہ فیڈریشن کی بنیاد پر قائم ہے، اس ملک میں عملاً آئین معطل ہو چکا ہے، ہمیں ہوٹل میں اے پی سی نہیں کرنے دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ نواز بھائی آپ نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا، خدا کے لئے ملک میں آئین کی بالادستی کو فروغ دیں، اس وقت تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔

محمود اچکزئی نے کہا کہ ہم امریکا کو یہاں سے ایک قرارداد منظور کروا کر بھیجیں گے، اس قرارداد میں ہم امریکا کو بتائیں گے کہ جو آپ معاہدے کر رہے ہیں، اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔

 قائداعظم کو زیارت میں قید رکھا گیا، جاوید ہاشمی

سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا کہ قائداعظم نے کہا تھا برطانیہ کا نظام یہاں نہیں چلے گا، قائداعظم نے جنرلز سے کہا یو آر سرونٹس آف دی سول سوسائٹی، قائداعظم کو زیارت میں قید رکھا گیا، کراچی میں علاج کی سہولت موجود تھی۔

جاوید ہاشمی نے کہا کہ قائداعظم روزانہ آکسیجن کے لیے ترستے رہے، سیاست اور طاقت نے انہیں تنہا کر دیا، زیارت جیسے علاقے میں بیمار قائداعظم کو رکھنا ظلم تھا، محمد علی جناح ایک ہی تھے، ان کی باتوں پر آج بھی چلنا ہوگا۔

 

مقبول خبریں