فیض حمید کو ان کے جرائم کی حقیقی سزا نہیں ملی، صدر اے این پی

چائے کا کپ پکڑ کر کابل میں 40 ہزار دہشت گردوں کو منظم کرنے والا آج بھی بے حساب ہے، ایمل ولی خان


شاہد حمید December 11, 2025
فوٹو: فائل

پشاور:

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ سابق لیفٹننٹ جنرل فیض حمید کو ان کے جرائم پر حقیقی سزا نہیں ملی ہے اور پختونوں کی دوبارہ نسل کشی کی کوشش پر بھی ان سے بازپرس نہیں ہوئی۔

صدر اے این پی سینیٹر ایمل ولی خان نے فیض حمید کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جنرل  (ر) فیض حمید کو ان کے جرائم کی حقیقی سزا نہیں ملی، چائے کا کپ پکڑ کر کابل میں 40 ہزار دہشت گردوں کو منظم کرنے والا آج بھی بے حساب ہے۔

انہوں نے کہا کہ پختونوں کی دوبارہ نسل کشی کی کوشش پر بھی فیض سے بازپرس نہیں ہوئی، فیض–باجوہ–عمران گٹھ جوڑ کے سارے "فیض یاب" آج بھی اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ پوری ایک نسل کو اپنے سیاسی مشران کا دشمن بنایا گیا، قوم کو بتایا گیا کہ آپ کے سارے مشران چور ہیں اور صرف ایک مسیحا ہےجبکہ وفاق اور پنجاب نے تبدیلی 4 سال انجوائے کی اور سب سے زیادہ نقصان پختونوں نے اٹھایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں اسٹیبلشمنٹ کی تیسری بار کی گئی انجینئرنگ نے صوبہ تباہ کیا، جب تک پورے گٹھ جوڑ کا احتساب نہیں ہوتا، امن اور انصاف ممکن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی

ایمل ولی خان نے مطالبہ کیا کہ پختونوں کے خلاف سازشیں بے نقاب کیے بغیر حالات درست نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی عدالت نے 14 سال قید بامشقت سناتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ فیض حمید پر سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، ریاست کے تحفظ اور مفاد کے لیے نقصان دہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور لوگوں کو غلط طریقے سے نقصان پہنچانے سے متعلق چار الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاسی عناصر کے ساتھ مل کر سیاسی اشتعال انگیزی اور عدم استحکام کو ہوا دینے اور بعض دیگر معاملات میں مجرم کے ملوث ہونے سے الگ سے نمٹا جا رہا ہے، ملزم کے سیاسی عناصر کے ساتھ ملی بھگت، سیاسی افراتفری اور عدم استحکام کے معاملات الگ سے دیکھے جا رہے ہیں۔

مقبول خبریں