لاہور ہائیکورٹدھاندلی کی تحقیقات تک وزیر اعظم کو ہٹانے کی درخواست مسترد

آرٹیکل248کے تحت وزیراعظم کو استثنیٰ حاصل ہے، براہ راست درخواست دائر نہیں ہو سکتی، عدالت


Numainda Express October 17, 2014
این اے118کا ریکارڈ نادرا کو نہ بھیجنے پر ریٹرننگ افسرکو نوٹس۔ فوٹو: فائل

KHANEWAL: لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات تک وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔

عدالت نے بطور اعتراض کیس پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت یہ درخواست ناقابل سماعت ہے جبکہ آرٹیکل248کے تحت وزیراعظم کو استثنیٰ حاصل ہے اور ان کے خلاف براہ راست درخواست دائر نہیں کی جا سکتی۔ درخواست گزار وزیراعظم کے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات پر اثر انداز ہونے کا بھی کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے جس کے باعث رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھا جا رہا ہے۔ فاضل جج نے بلدیاتی انتخابات کے لیے سرکاری افسروں کوریٹرننگ افسر مقرر کرنے کے خلاف تحریک انصاف اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواستوں پر پنجاب حکومت سے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔

درخواست گزاروں کی استدعا پر عدالت نے وفاق کو بھی فریق بنانے کی اجازت دے دی۔ ادھر جسٹس منصور علی شاہ نے این اے118کا مکمل الیکشن ریکارڈ تصدیق کے لیے نادرا کو نہ بھجوانے کے خلاف درخواست پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر طارق افتخاراورتحریک انصاف کے ناکام امیدوار حامد زمان سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے ملزم انسپکٹرعامر سلیم کی جانب سے تفتیش تبدیل کرنے کی درخواست پرچیف سیکریٹری اور ہوم سیکریٹری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں