باڑہ میں آپریشن ’’خیبر ون‘‘ جاری 18 شدت پسند ہلاک ایک اہلکار شہید

تازہ دم دستے باڑہ میں داخل،3مراکز مسمار، متعدد شدت پسند زخمی، فورسز کی پیش قدمی جاری.


Numainda Express October 18, 2014
کرفیو کی خلاف ورزی پر فائرنگ، ایک ہلاک، ایک زخمی، فوٹو: فائل

خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں آپریشن خیبرون جاری ہے۔ تیراہ اکاخیل میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 18 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ سپاہ باڑہ میں کالعدم لشکر اسلام کے امیرحاجی محمود کے مرکز کو ٹینکوں کے ذریعے تباہ کردیا گیا اور تیراہ اکاخیل میں شدت پسندوں کے سرحدی مورچے پرقبضہ حاصل کرلیا۔

سیکیورٹی فورسزکی پیش قدمی جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسزذرائع کے مطابق خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں پاک فوج نے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن خیبرون کا آغاز کردیا ہے اورفوج کے تازہ دم دستے ٹینکوں، بکتربند گاڑیوں اور بھاری توپ خانے کے ساتھ باڑہ میں داخل ہوگئے ہیں۔ نالہ اور کئی مقامات پر شدت پسندوں اورسیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ تیراہ اکاخیل میں سیکیورٹی فورسزکی شدت پسندوں کے مراکز کی جانب پیش قدمی کے دوران سیکیورٹی فورسزکے ساتھ جھڑپ میں 10شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

اس دوران سیکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے سرحدی مورچے شاہ کوٹ اورمونڈے مورچے پرکنٹرول حاصل کرلیا جس کواہم کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔ اکاخیل کے علاقے میلورٹ میں پیش قدمی کے دوران سیکیورٹی فورسزاور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں 2شدت پسند ہلاک اور 3زخمی ہوگئے۔ فورسزنے شدت پسندوں کے سعیدمرکز پر قبضہ حاصل کرنے کے بعد اسے مسمار کردیا۔

اسی طرح اکاخیل کے علاقہ سنزل خیل میں چمن اسکول میں قائم شدت پسندوں کے مرکزپر بھی فورسز نے پیش قدمی کے دوران قبضہ کرکے مسمار کردیا۔ دریں اثنا خیبرایجنسی کی تحصیل باڑہ اکاخیل میں سیکیورٹی فورسزاور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور 6شدت پسند ہلاک ہوگئے۔ شہید اہلکار کا تعلق 40رجمنٹ پنجاب سے بتایا جاتاہے۔ اسی طرح باڑہ میں سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں ایک مقامی شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں