ایران دراندازی کے الزامات کے بجائے ثبوت پیش کرے پاکستان

پاکستان ہمسایہ ملک ایران کےساتھ تعلقات کواہمیت دیتا ہےدونوں ممالک کو دہشتگردی کےخاتمے کےلیے تعاون کرنا چاہیے،دفترخارجہ


Numainda Express October 18, 2014
امریکا نے دہشتگردوں کے خفیہ ٹھکانوں کے حوالے سے کوئی وارننگ نہیں دی،بھارت مسئلہ کشمیرسمیت تمام تنازعات کے حل کیلیے مذاکرات کی میز پر آئے،ترجمان دفتر خارجہ،پریس بریفنگ۔ فوٹو: فائل

دفتر خارجہ نے ایران کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیکر مسترد کر دیا ہے کہ پاکستانی سرزمین سے ایران کے اندر دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کی در اندازی ہو رہی ہے۔

دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کے دوران کہاکہ اگر ایران کے پاس پاکستان سے دہشتگردوں کی در اندازی کے کوئی شواہد ہیں تو پاکستان کے حوالے کیے جائیں، انھوں نے کہا کہ ایرانی حکام نے ابھی تک ایسے کوئی شواہد مہیا نہیں کیے، انھوں نے کہا کہ اگر چند مخصوص قسم کے واقعات ہوتے ہیں تو ان کے ردعمل میں بے بنیاد الزامات عائد نہیں کیے جانے چاہئیں، انھوں نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے دونوں ممالک کو دہشتگردی کے خاتمے کے لیے تعاون کرنا چاہیے، ایران کے پاس اگر کوئی ثبوت ہیں تو وہ پاکستان کو دینے چاہئیں، تاکہ دہشتگردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے ہم دہشتگردی کیخلاف سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، پاکستان کی خواہش ہے کہ تمام ہمسایہ ممالک دہشتگردی کیخلاف جنگ اور کو ششوں میں اس کیساتھ تعاون کریں، انھوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی پاکستان پر ایرانی سرحدی محافظوں کے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں اغواکے بعد الزامات عائد کیے گئے تھے، تاہم وہ الزامات بھی غلط نکلے تھے اور ثابت ہوا تھا کہ اغواء کا واقعہ ایرانی علاقے میں پیش آیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس کو ختم کرنے کیلئے عالمی سطح پر تعاون اور مربوط کوششوں کی ضرورت ہے، انھوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اس وقت دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہیں، بھارت کے ساتھ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے تسنیم اسلم نے کہا کہ بھارتی بلااشتعال فائرنگ کے باعث 12 پاکستانی شہری شہید اور 52 زخمی ہو چکے ہیں، عالمی برادری نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر کشیدگی پر تشویش ظاہر کی ہے۔

انھوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے حل کے لئے مذاکرات کی میز کی جانب آئے، انھوں نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ کی قرار داد خوش آئند ہے، انھوں نے کہا کہ پاکستانی سفارت خانوں کو خطرناک وائرس ''ایبولا'' کے حوالے سے انتہائی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اس کے علاوہ لائبیریا اور دیگر افریقی ممالک میں اقوام متحدہ امن دستوں میں شامل پاکستانی فوجیوں سے بھی کیا گیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے نئی افغان قیادت کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی گئی ہے جو انھوں نے قبول کی ہے تاہم ابھی دورے کے حوالے سے کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی، ایک سوال کے جواب میں تسنیم اسلم نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ جنوبی ایشیاء میں اسلحے کی نئی دوڑ شروع کرنے سے گریز کرے ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ امریکا نے دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں کے حوالے سے کوئی وارننگ نہیں دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں