آئی ڈی پیز اور متاثرین سیلاب کی بحالی ڈونرز کانفرنس میں 70 کروڑ ڈالر امداد کے وعدے

ڈونرممالک اور اداروں کی کانفرنس میں متاثرہ افراد کی بحالی سے متعلق رپورٹ میں ایک ارب 40کروڑ ڈالر کا تخمینہ پیش کیا گیا


Numainda Express November 12, 2014
تعمیرنو کیلیے شفاف نظام بنائیں گے، وزیرخزانہ، فوجی کارروائی 90 فیصد مکمل کرلی،عبدالقادر بلوچ، حتمی تخمینے کے بعد امدادی ممالک مزید رقم جاری کرینگے،اعلامیہ۔ فوٹو: فائل

ملک میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے آئی ڈی پیز اور متاثرین سیلاب کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، برطانوی ادارے ڈی ایف آئی ڈی سمیت دیگر عالمی ڈونر ممالک اور اداروں نے پاکستان کو 70 کروڑ ڈالرکی امداد دینے کے وعدے کیے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈارکی زیرصدارت ڈونرزکانفرنس میں عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اوردیگر عالمی ڈونرز اداروں اور ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں ڈونرزکوپاکستان میں سیلاب سے تباہ کاریوں اوران کی تعمیرنو بحالی کیلیے درکار فنڈز کے علاوہ آئی ڈی پیزکی بحالی کیلیے درکار فنڈز کے بارے میں پریذنٹیشن دی گئی جس میں ڈونرز کو بتایا گیاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں اورلوگوں کی بحالی اورآئی ڈی پیزکی بحالی کے لیے 2ارب ڈالر درکارہیں تاہم اجلاس میں پیش کی جانے والی تخمینہ جاتی رپورٹ میں ایک ارب40کروڑ ڈالر کاتخمینہ دیا گیا تھا۔

بی بی سی کے مطابق آپریشن ضربِ عضب کے بعد 50ہزارسے زائد خاندانوں کے تقریباً ڈھائی لاکھ افرادنے نقل مکانی کی۔ وزارت خزانہ کے اعلامیے میں بتایا گیاکہ شمالی وزیرستان میں تعمیرنوکے کام کیلیے ابتدائی اندازوں کے مطابق ڈیڑھ ارب ڈالردرکارہیں۔این ڈی ایم اے کے سربراہ میجر جنرل سعید علیم نے بریفنگ میں بتایا کہ آپریشن کے دوران شدت پسندوں نے رہائشی علاقوں کومورچوں کے طورپر استعمال کیاجس کے باعث وہاں کے مکانات اور بازاروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

حکومتی ایجنسیاں فوج کی مدد سے علاقے میں تعمیرنو کیلیے تخمینہ لگانے کا کام ایک ماہ میں مکمل کرلیں گی جس کے بعدحتمی اعداد و شمارجاری کیے جاسکیں گے،اس حتمی تخمینے کے بعدڈونر ممالک مزید رقم جاری کرنے کا اعلان کریں گے۔وزیرِخزانہ اسحاٰق ڈار نے کانفرنس کے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ تعمیرنو کے مرحلے کے دوران نگرانی کا مؤثر نظام تشکیل دیا جائے گاجس میں مدد دینے والے ممالک کو بھی شامل کیا جائے گا۔

نگرانی کایہ نظام شفاف ہوگا تاکہ بحالی کا کام شفاف ہواور اس میں احتساب کا عنصر بھی موجودہو۔وفاقی وزیرلیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی کارروائی90فیصد مکمل کرلی گئی ہے، کارروائی کے دوران شہری املاک اور سہولتوں کے نظام کو تصور سے بھی زیادہ نقصان پہنچا، وہاں گھر اور مکانات تو مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں،لوگوں کے کاروباراور زندگیاں بھی تباہ ہوگئی ہیں جن کی بحالی طویل اور مہنگا کام ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں