سراج الحق نے آئندہ انتخابات متناسب نمائندگی پر کرانے کا مطالبہ کردیا

ملک میں اسلامی قانون ہوتا تو مسیحی جوڑے کو زندہ جلانے کا المناک واقعہ پیش نہ آتا، امیر جماعت اسلامی


Numainda Express November 22, 2014
بطورسینئر وزیر کے پی احتساب کیلیے خود کو پیش کرتا ہوں، وزیراعظم بھی کریں، خطاب، جماعت اسلامی کا سہ روزہ اجتماع شروع ہوگیا فوٹو : این این آئی

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے عوامی ایجنڈے کا اعلان کرتے ہوئے سودی نظام کیخلاف اعلان جنگ، انگریزوں کی دی ہوئی جاگیریں واپس لینے، انتخابی نظام کی مکمل اوورہالنگ کرنے اور آئندہ انتخابات متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کرانیکا مطالبہ کیا ہے۔

مینار پاکستان میں جماعت اسلامی کے تین روزہ کل پاکستان اجتماع عام سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر عام آدمی کو وی آئی پی اور وی آئی پیز کو عام آدمی بنائیگی، انھوں نے خود کو بطور امیر جماعت اسلامی اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر خزانہ کی حیثیت سے احتساب کے لیے پیش کیا اور کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور سابقہ وزائے اعظم بھی اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کریں۔ اسلامی اور خوشحال پاکستان کے تحت ہماری حکومت قائم ہوئی تو بیروزگاروں کو روزگار دینگے اور جب تک حکومت روزگار نہ دے سکی۔

انھیں بے روزگاری الاؤنس دیگی، مزدور کو کارخانوں کے منافع میں اور کسان اور ہاری کو زمین کی پیداوار میں حصہ دار بنائیں گے، 30 ہزار روپے ماہوار سے کم آمدنی والے شہریوں کو چاول ، آٹا، چینی اور دالوں پر حکومت سبسڈی دیگی، تعلیم عام اور مفت کرکے یکساں نظام تعلیم نافذ کرینگے، اسلامی حکومت دل، گردہ، کینسر اور یرقان سمیت پانچ بیماریوں کا مفت علاج کریگی، بزرگوں کو اولڈ ایج سوشل الاؤنس دیا جائیگا اور آئمہ مساجد کو سرکاری خزانے سے تنخواہیں دیگی۔ غیر مسلم پاکستانی برادری کے جان و مال کے تحفظ کی ضمانت دیگی، انھوں نے مسیحی میاں بیوی کو زندہ جلانے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اسلامی قانون ہوتا تو اس طرح کا المناک واقعہ پیش نہ آتا، کرپشن کا سومنات صرف ہم نے توڑ سکتے ہیں کوئی اور نہیں توڑسکتا۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ سودی نظام کے حق میں اپنی اپیل واپس لے لے ورنہ عوام سے سودی اداروں کے بائیکاٹ کی اپیل کی جائیگی۔ عوام الیکشن کے نام پر سلیکشن قبو ل نہیں کریں گے، بیلٹ بکس پر اعتماد کو بحال کرناہوگا، اسلامی جمہوری اور فلاحی پاکستان کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا، چند سو لوگوں نے پارلیمنٹ اور بیوروکریسی پر قبضہ کر رکھاہے اسلامی نظام کی دشمن قوتیں صرف اپنے'' اسٹیٹس کو '' کو بچانے کے لیے اسلام کی مخالفت کر رہی ہیں۔

انھوں نے کہاکہ ہم اللہ کی حاکمیت اور آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں، سراج الحق کے خطاب کے بعد کل پاکستان اجتماع ارکان ، خواتین کانفرنس اور نوجوانوں کا یوتھ کنونشن رات گئے تک جاری رہے۔ میاں مقصود احمد اور لیاقت بلوچ نے بھی اجتماع سے خطاب کیا، این این آئی کے مطابق ، بادشاہی مسجد میں اخوان المسلمین کے مرکزی رہنماء اور شام کے ممتاز عالم دین الشیخ صدر الدین البیونی نے خطبہ جمعہ دیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے الشیخ البیونی نے کہا کہ ہمیں دہشت گرد نہ کہا جائے ہم دنیا کو بچانے والے ہیں، اسلام اخوت و محبت اور انسانیت کی فلاح کا درس دیتا ہے،عالمی امن کو اسلام سے نہیں بلکہ اسلام کا راستہ روکنے کی کوششیں کرنے والے استعمار سے خطرہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں