امریکی فٹبال ٹیم کے کھلاڑی کا احتجاجاً قومی ترانے کے احترام میں کھڑا ہونے سے انکار

ویب ڈیسک  اتوار 28 اگست 2016
میں ایسے قومی پرچم کی تعظیم میں کھڑا نہیں ہوسکتا جہاں پولیس رنگ کی بنیاد پر لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنائے، کولن۔ فوٹو:فائل

میں ایسے قومی پرچم کی تعظیم میں کھڑا نہیں ہوسکتا جہاں پولیس رنگ کی بنیاد پر لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنائے، کولن۔ فوٹو:فائل

نیویارک: امریکی فٹبال ٹیم کے کھلاڑی کولن کیپرنک نے میچ شروع ہونے سے قبل قومی ترانے کے احترام میں کھڑے ہونے سے صاف انکار کردیا۔

28 سالہ کولن سیاہ فام امریکیوں کی حمایت میں چلائی جانے والی مہم ”بلیک لائیو میٹر” کی حمایت کا کئی بار باضابطہ اظہار کرچکے ہیں تاہم اس بار انہوں نے میچ سے قبل بجائے جانے والے قومی ترانے کی دھند پر احتجاجاً کھڑا نہ ہوکر اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے پیغام دیا کہ وہ ملک میں سیاہ فام امریکیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔

کولن کیپرنک سے جب قومی ترانے کی دھند پر کھڑے نہ ہونے کی وجہ معلوم کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ میں ایسے ملک کے ساتھ اپنی حب الوطنی کا اظہار کس طرح کروں جہاں لوگوں کے ساتھ رنگ کی بنیاد پر ظلم ہوتا ہے جب کہ امریکا میں تیزی سے پھیلنے والے نسلی تعصب کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کرنے کا اور کوئی طریقہ نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ میچ سے قبل قومی ترانے کے احترام میں کھڑا ہونا حوصلہ افزا ہے لیکن ضروری نہیں تاہم میں ایسے قومی پرچم کی تعظیم میں کھڑا نہیں ہوسکتا جہاں پولیس رنگ کی بنیاد پر لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنائے۔

دوسری جانب کولن کی ٹیم کے کوچ چیب کیلی نے بھی ان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ میں کولن کے ردعمل کی بھرپور حمایت کرتا ہوں اور بحیثیت امریکی شہری کولن کو حق حاصل ہے کہ وہ قومی ترانے کے احترام میں کھڑا ہو یا بیٹھا رہے۔

واضح رہے کہ 20 سال قبل امریکی فٹبال ٹیم کے کھلاڑی محمد عبدالرؤف کو قومی ترانے کے احترام میں کھڑا نہ ہونے پر ایک میچ کے لئے باہر کردیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔