پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں بالی ووڈ فلم ڈائریکٹرز ہندو انتہا پسندوں پربرس پڑے

بھارت اور پاکستان کے مسئلے میں فنکاروں کو نہیں گھسیٹنا چاہیے، بالی ووڈ ہدایتکاروں کا مؤقف


ویب ڈیسک September 24, 2016
بھارت اور پاکستان کے مسئلے میں فنکاروں کو نہیں گھسیٹنا چاہیے، بالی ووڈ ہدایتکاروں کا مؤقف، فوٹو؛ فائل

بالی ووڈ کے نامور فلم ساز وکرم بھٹ اورہنسل مہتا نے پاکستانی فنکاروں کو بھارت چھوڑنے کی دھمکیاں دینے پر ہندو انتہا پسندوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

گزشتہ دنوں بھارت میں انتہاپسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے اور ان کی فلموں کی نمائش روکنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں جس کے بعد فلم سازوں میں بے چینی پھیل گئی تھی جب کہ کئی اداکاروں کی جانب سے انتہاپسندوں کے مطالبے کی حمایت کی جارہی تھی جس میں متعصب گلوکارابھیجیت بھٹا چاریہ اور کامیڈین راجو سری واستو بھی شامل ہیں لیکن اب فلم نگری میں سے پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں:ہندو انتہا پسندوں کی پاکستانی فنکاروں کو48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی دھمکی
بالی ووڈ کے نامور ہدایتکاروں ہنسل مہتا اور وکرم بھٹ نے انتہا پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو بھارت چھوڑنے کی دھمکیوں کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جب کہ ڈائریکٹر ہنسل مہتا کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ انتہا پسند تنظیم کو اگلی مرکزی حکومت دینی چاہیے کیوں کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کامسئلہ حل کرلیا ہے تاہم فنکار ہی ہیں جو حملوں کے لیے اکساتے ہیں۔

https://twitter.com/mehtahansal/status/779286626543415297

ہدایتکار وکرم بھٹ کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے مسئلے میں فنکاروں کو نہیں گھسیٹنا چاہیے اس سے بھارت کا ہی مؤقف کمزور ہوگا جب کہ ایک فلمی پنڈت اور صحافی مایانک شیکھر کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے پاکستانی فنکاروں کو کام کرنے کی اجازت دی ہے تو کسی سیاسی جماعت کو فنکاروں کے درمیان خوف نہیں پھیلانا چاہیے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں:پاکستانی فنکاروں کو لات مارکر بھارت سے نکال دینا چاہیے، ابھیجیت کا ہندو باہر آگیا

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹراڑی پر حملے میں 17 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد بھارتی انتہا پسندجماعت نے پاکستانی فنکاروں کوبھارت چھوڑنے کی دھمکی دے تھی۔

مقبول خبریں