بھارت کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ سے 4 خواتین زخمی

ویب ڈیسک  اتوار 26 فروری 2017
بھارتی فوج نے کوٹلی کے کھوئی رتہ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی، آئی ایس پی آر۔ فوٹو: فائل

بھارتی فوج نے کوٹلی کے کھوئی رتہ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی، آئی ایس پی آر۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: لائن آف کنٹرول پر کھوئی رٹہ سیکٹر میں شہری آبادی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 4 خواتین زخمی ہوگئیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق بھارت نے ایک بار پھر سیز فائرمعاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے علاقے کھوئی رٹہ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 بچیاں اور2 خواتنں زخمی ہوگئیں۔ پاک فوج نے زخمی ہونے والی خواتین اور بچیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیاجہاں انھیں طبی امداد دی گئی۔ پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا بھرپورجواب دیتے ہوئے دشمن کی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنا کربھارتی توپوں کو خاموش کرادیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پربلا اشتعال فائرنگ

دوسری جانب اڑی کے فوجی کیمپ پر حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کاشور مچانے والے بھارت کوپھر منہ کی کھانا پڑگئی، بھارت نے گزشتہ برس 18 ستمبرکو پکڑے گئے 2 پاکستانی نوجوانوں فیصل حسن اوراحسن خورشید کی بیگناہی کا اعتراف کرتے ہوئے دونوں کے خلاف کیس بند کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اڑی میں بھارتی فوجی اڈے پر حملے کے الزام میں گرفتار2پاکستانی نوجوانوں سے متعلق شواہد نہیں ملے، انڈین نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے کیس بند کرکے کلین چٹ رپورٹ خصوصی عدالت میں جمع کرادی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی ہائی کمشنر دفترخارجہ طلب

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی نوجوانوں پر اڑی واقعے کے دہشت گردوں کی رہنمائی کرنے کاالزام تھا۔ فیصل حسن اوراحسن خورشیدکوجذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستان واپس بھیجاجائے گاجبکہ واپسی کا طریقہ کار بھارتی وزارت خارجہ طے کرے گی، بھارتی فوج کو پاکستانی نوجوانوں کے خلاف کیس بندکرنے سے آگاہ کردیاگیا ہے۔آئی این پی کے مطابق بھارت نے پاکستانی نوجوانوں کو پاکستان واپس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے بارہ مولا کے سیکٹر اڑی میں گزشتہ سال 18 ستمبر کو مسلح افراد کے حملے میں 18 فوجی ہلاک ہو گئے تھے جس پر بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر اس کا الزام پاکستان پر لگایاتھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔