- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
ضرب عضب شروع نہ کرتے تو داعش پنجے گاڑ لیتی، سرتاج عزیز
اسلام آباد: مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردی کے خاتمے میں مدد ملی اور اگر 2014 میں ضرب عضب شروع نہ کرتے تو داعش پنجے گاڑ لیتی۔
اسلام آباد میں ریجنل پیس انسٹی ٹیوٹ اورامریکی سفارتخانے کے زیر اہتمام پاک امریکا مذاکرے میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ سفارتکاری ایک جاری عمل ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے، پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے سیکیورٹی اورمعاشی تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، پاکستان تمام سطح پر امریکا سے بات چیت کرنا چاہتا ہے۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط اور معاشی حالت بہترہوچکی ہے، سی پیک سے معاشی ترقی کے مزید راستے ہموارہوئے ہیں۔ 2013 کے بعد 2018 میں بھی پرامن انتقال اقتدار ہوگا، گزشتہ سال دہشتگردی کے واقعات میں70 فیصد کمی آئی، آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردی کے خاتمے میں مدد ملی جب کہ 2014 میں ضرب عضب شروع نہ کرتے تو وزیرستان میں داعش پنجے گاڑلیتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔