- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
پاناما جے آئی ٹی نے دھمکایا اورتوہین آمیزرویہ اختیار کیا، صدر نیشنل بینک
اسلام آباد: نیشنل بینک کے صدر سعید احمد نے پاناما جے آئی ٹی کے مبینہ طورپرتوہین آمیز رویے کے خلاف رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک کے قومی بینک نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر سعید احمد نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے، 5 جون کو لکھے گئے خط میں انہوں نے پاناما پیپرکی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی جانب سے مبینہ طور پر توہین آمیز رویے کے خلاف شکایت کی ہے۔
سعید احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے قراردیا تھا کہ جے آئی ٹی میں جو بھی پیش ہو اس کے ساتھ عزت سے پیش آیا جائے لیکن جے آئی ٹی نےعدالتی حکم کے برعکس دھمکایا اور ان کے ساتھ توہین آمیزرویہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ مجھے معلوم ہے کہ میں فوجداری تحقیقات میں گواہی کے لئے گیا تھا لیکن جے آئی ٹی کا بظاہررویہ ایسے تھا کہ جیسے مجھے سزادی جارہی ہے، مجھ سے انٹرویو کے 3 سیشن ہوئے اور پہلے سیشن سے قبل 5 گھنٹے کا انتظار کرایا گیا، ابتدائی سوالات کے بعد مجھے دستاویز پڑھنے کےبعد بیان دینے کے لیے کہا اور مسلسل 12 گھنٹے تک مجھ سے سوالات کیے گئے۔
واضح رہے کہ سعید احمد کو جے آئی ٹی نے طلب کیا تھا لیکن سمن ملنے کے باوجود وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔ جے آئی ٹی نے اس بارے میں سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھا، عدالت عظمیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں پیشی کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔