امریکی انتظامیہ کا بھارت کی زبان بولنا تشویشناک ہے، چوہدری نثار

ویب ڈیسک  منگل 27 جون 2017
بھارتی تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کشمیریوں کا مقدر ہے، وزیرداخلہ ۔ فوٹو: فائل

بھارتی تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کشمیریوں کا مقدر ہے، وزیرداخلہ ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ کا بھارت کی زبان بولنا تشویشناک ہے جب کہ بھارتی تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کشمیریوں کا مقدر ہے اور دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کے ان کے اس حق سے محروم نہیں کرسکتی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی نے امریکا کی جانب سے کشمیری حریت پسند رہنما کو دہشت گرد قرار دینے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ کا بھارت کی زبان بولنا تشویشناک ہے، بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی وائٹ ہاوٴس یاترا کے بعد امریکی حکومت کے بیان سے ایسا لگتا ہے کہ امریکا کے نزدیک معصوم کشمیریوں کے خون کی کوئی اہمیت نہیں حالانکہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ کشمیریوں کی حمایت کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دینا ناانصافی ہے، دفتر خارجہ

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ بھارت روز اول سے حق خود ارادیت کی جائز اور منصفانہ تحریک کو دبانے اور آزادی کی کاوشوں کو دہشت گردی کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور بھارت کےغاصبانہ طرزعمل پر ہر بااصول اور باضمیرقوم کو تشویش ہونی چاہیے مگر لگتا یوں ہے شاید انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کا کشمیر میں اطلاق نہیں ہوتا، ریاستی دہشت گردی میں ملوث بھارت کے کردار دانستہ فراموش کرنے سے بین الاقوامی اصولوں کو ٹھیس پہنچی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ امریکا نے کشمیری حریت پسند رہنما کو عالمی دہشت گرد قرار دیدیا

وزیرداخلہ نے کہا کہ بھارتی تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کشمیریوں کا مقدر ہے اور دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کےان کے اس حق سے محروم نہیں کرسکتی جب کہ کشمیریوں کوان کا جائزحق ملنے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی اتفاق ، عزم اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہے جب کہ کشمیری بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کسی قسم کی لغزش نہیں آئے گی۔

واضح رہے امریکا نے مقبوضہ کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر سید صلاح الدین کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔