- حکومت نے سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنےکے قواعد پر نظر ثانی کی حامی بھرلی
- پاکستانی کوہ پیماؤں کو ’کےٹو‘ سر کرنے کی مہم میں مشکلات کا سامنا
- زرداری اینڈ کمپنی بہت پیچھے رہ گئی 3 سال بعد بھی ان کا کوئی چانس نہیں،فواد چوہدری
- اسمارٹ فون کے لیے گوگل سرچ انجن ڈیزائن میں بنیادی تبدیلیاں
- خبردار! ہینڈ سینی ٹائزر بچوں کی آنکھوں کو نقصان پہنچارہے ہیں
- برازیل: کووڈ 19،کی سماجی بندش کے دوران طلاقوں میں ریکارڈ اضافہ
- کورونا سے مزید 23 افراد جاں بحق، 629 نئے کیسز رپورٹ
- دوحہ امن معاہدے پرنظرثانی ، خطہ پراثرات
- گھریلو ملازمین کے تحفظ کا قانون خوش آئند... عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا!!
- فاسٹ بولرز سے اہم ہتھیار چھیننے کی تیاری
- بگ بیش میں جیک ویدرلڈ ایک ہی گیند پر 2 مرتبہ رن آؤٹ ہوگئے
- پاکستان کو2،2 پیسرزواسپنرزکھلانے کا مشورہ
- دوحا معاہدے پرنظرثانی، امریکا کے پاس متبادل محدود، پاکستانی عہدیدار
- تجارتی تعلقات بڑھانے کیلیے مشرقی ممالک پر توجہ کی ضرورت
- تحریک چلانے کے طریقہ کار پر اختلاف، پی ڈی ایم خطرے میں
- مقبوضہ کشمیر جعلی مقابلے؛ شہید نوجوانوں کے لواحقین میتوں کے منتظر
- کھوکھرپیلس کا کچھ حصہ مسمار، سوا ارب کی 38 کنال زمین واگزار
- غیرقانونی GSM ایمپلی فائرزکا استعمال، بھاری ریونیو کا نقصان
- 50 سال میں 1 کروڑ 13 لاکھ 39 ہزارپاکستانی بیرون ملک گئے
- علی رضا آباد: 19سالہ لڑکی مبینہ زیادتی کے بعد قتل
امریکا پر میزائل حملے کا منصوبہ 15 اگست تک تیار ہوجائے گا، شمالی کوریا

امریکی علاقے گوآم پر 4 میزائلز داغے جائیں گے، شمالی کوریا کا دعویٰ — فوٹو : فائل
پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے ایک بار پھر امریکا کو دھمکی دی ہے کہ 15 اگست تک امریکی علاقے گوآم پر 4 میزائلز داغنے کا منصوبہ تیار ہو جائے گا۔
برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کا دعویٰ ہے کہ آئندہ چند دنوں میں امریکی علاقے گوآم پر میزائل حملے کی حکمت عملی مکمل کرلی جائے گی اور اگر سربراہ مملکت کم جانگ اُن نے منظوری دی تو اس منصوبے پر فوری طور پر عمل درآمد بھی کردیا جائے گا۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ منصوبے کے تحت ہواسانگ 12 راکٹس داغے جائیں گے جو جاپان سے ہوتے ہوئے گوآم سے 30 کلو میٹر دور سمندری علاقے میں جا کر گریں گے۔ شمالی کوریا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی جانے والی جوہری ہتھیاروں کی دھمکی کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ امریکی صدر ’’عقل سے عاری‘‘ ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی دھمکی دے دی
ادھر امریکا نے شمالی کوریا کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ایسی کوئی بھی حماقت کی تو اس کا نتیجہ اس کے اقتدار کے خاتمے کی صورت میں نکلے گا۔ امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا ہے کہ جنگ کی صورت میں شمالی کوریا امریکا یا اس کے کسی بھی اتحادی سے مقابلہ نہیں کرپائے گا۔ گوآم میں موجود شہریوں میں بھی شمالی کوریا کی دھمکی کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے تاہم زیادہ تر لوگوں کا کہنا یہی ہے کہ یہ محض دھمکی ہے اور اگر شمالی کوریا نے ایسی غلطی کی تو یہ اس کے لیے خود کشی کے مترادف ہوگی۔
گوآم شمالی کوریا سے 3 ہزار کلو میٹر جنوب مشرق میں واقع ہے جس کی کل آبادی ایک لاکھ 63 ہزار نفوس پر مشتمل ہے اور یہاں امریکی بحری اڈہ، آبدوزیں، کوسٹ گارڈ گروپ اور ایک ایئربیس بھی موجود ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو خبردار کیا تھا کہ امریکا کے جوہری ہتھیار پہلے سے کہیں زیادہ طاقت ور ہیں اور وہ امید کرتے ہیں کہ ان ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی کبھی نوبت نہیں آئے گی۔ امریکا کو شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر تشویش ہے اور وہ اس پر فوری پابندی چاہتا ہے جبکہ شمالی کوریا کسی صورت اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیوں کی نئی قرارداد منظور کی تھی جس سے شمالی کوریا کی معیشت کو ایک ارب ڈالر تک کا نقصان ہو گا تاہم شمالی کوریا نے اس قرار داد کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔