ورلڈ الیون نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو شکست دیکر سیریز برابر کردی

ویب ڈیسک  بدھ 13 ستمبر 2017
بابر اعظم 45، احمد شہزاد 43 اور فخرزمان 21 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ فوٹو؛ پی سی بی

بابر اعظم 45، احمد شہزاد 43 اور فخرزمان 21 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ فوٹو؛ پی سی بی

 لاہور: آزادی کپ سیریز کے دوسرے میچ میں ورلڈ الیون نے پاکستان کو شکست دے کر 3 میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کردی۔ 

لاہور میں 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل آزادی کپ سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان کے 174 رنز کے جواب میں ورلڈ الیون کی جانب سے ہاشم آملہ اور تمیم اقبال نے اننگز کا آغاز کیا۔

تمیم اقبال نے پہلے ہی اوورز سے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے عماد وسیم کو شاندار چھکا رسید کیا۔ دونوں اوپنرز نے ٹیم کو 47 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا تاہم تمیم اقبال 19 گیندوں پر 23 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

دوسری وکٹ کے لیے کپتان فاف ڈپلسی نے وکٹ کیپر بیٹسمین ٹم پائنے کو موقع دیا لیکن وہ صرف 10 رنز ہی بناسکے۔

جنوبی افریقی ٹیم سے شامل ورلڈ الیون کے بلے باز ہاشم آملہ اور فاف ڈپلسی نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسپنرز کو شاندار چھکے رسید کیے۔ اس دوران ہاشم آملہ نے اپنی شاندار نصف سنچری مکمل کی۔

فاف ڈپلسی محمد نواز کو چھکا رسید کرنے کے بعد اگلی ہی گیند پر کھلاڑی کو کیچ دے بیٹھے، وہ 20 رنز ہی بناسکے۔

آخری لمحات میں پریرا نے سہیل خان کو شاندار چھکے رسید کرکے میچ کو دلچسپ مرحلے میں داخل کردیا۔

آخری اوور میں ورلڈ الیون کو میچ جیتنے اور سیریز برابر کرنے کے لیے 13 رنز درکار تھے تاہم رومان رئیس نے ذہانت سے بولنگ کرتے ہوئے بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔

آخری گیند پر ورلڈ الیون کو جیت کے لیے 6 رنز درکار تھے اور پریرا نے رومان کو شاندار چھکا رسید کرکے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کروایا۔ ہاشم آملہ 72 جب کہ پریرا 19 گیندوں پر 47 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔ شاندار کارکردگی پر پریرا کو مین آف دی میچ سے نوازا گیا۔

اس سے قبل پاکستان نے ورلڈ الیون کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، قومی ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز احمد شہزاد اور فخر زمان نے کیا۔

دونوں اوپنرز نے اننگز کا آغاز جارحانہ انداز میں کرتے ہوئے  35 رنز کی اوپننگ شراکت داری قائم کی تاہم فخر زمان 13 گیندوں پر 4 چوکوں کی مدد سے 21 رنز کی باری کھیلنے کے بعد سیموئل بدری کا شکار بنے۔

پہلے میچ کے مین آف دی میچ بابر اعظم اور احمد شہزاد نے دوسری میچ میں بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 65 رنز کی شراکت داری قائم کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور 100 تک پہنچایا۔

احمد شہزاد نے عمران طاہر کو چھکا لگانے کے لیے قدموں کا استعمال کرتے ہوئے زوردار اسٹروک کھیلا مگر وہ گیند کو باؤنڈری لائن پار نہ کرواسکے اور فیلڈر کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 34 گیندوں پر 43 رنز کی اننگز کھیلی۔

شعیب ملک نے پچھلے میچ کی طرح اپنے جارحانہ موڈ کو جاری رکھا اور کریز پر آتے ہی عمران طاہر کو شاندار چھکا رسید کرکے اپنے عزائم کا اظہار کیا۔

پہلے میچ کے مین آف دی میچ بابر اعظم نے تیسری وکٹ کے لیے شعیب ملک کے ساتھ 35 رنز کی شراکت قائم کی مگر وہ آج 5 رنز سے اپنی نصف سنچری مکمل نہ کرسکے اور 45 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوگئے۔

عماد وسیم نے بھی الٹی سیدھی شارٹس کھیلنے کی کوشش کی لیکن ان کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہ رہی اور وہ 19ویں اوور میں پریرا کی پہلی گیند پر آؤٹ ہوئے مگر وہ نوبال قرار دے دی گئی اس کے باوجود وہ فائدہ نہ اٹھاسکے اور چوتھی گیند پر پھر فیلڈر کو کیچ دے بیٹھے، عماد 16رنز ہی بناسکے۔

قومی ٹیم کے کپتان اسکور بورڈ کو زحمت دیے بغیر پہلی ہی گیند پر پویلین واپس لوٹ گئے۔

شعیب ملک نے ایک بار پھر جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی اننگز میں 3 چھکے لگائے۔

ملک 20ویں اوور کی آخری گیند پر 23 گیندوں پر 39 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

میچ کے بعد بات کرتے ہوئے ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈپلسی کا کہنا تھا کہ ہم نے سیریز کو زندہ رکھا ، پچھلے میچ کی نسبت آج بولنگ اچھی ہوئی جب کہ ہاشم آملہ نے اچھا کردار نبھایا، امید ہے آخری میچ میں بھی ٹیم اچھا پرفارم کرے گی۔

دوسری جانب قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ فیلڈنگ میں کچھ غلطیاں کیں جس وجہ سے میچ ہاتھ سے نکل گیا، ہاشم آملہ کو داد دینی پڑے گی جو ڈٹے رہے، اور پریرا کی اننگز بھی اچھی رہی۔

واضح رہے آزادی کپ کے پہلے میچ میں پاکستان نے شاندار بیٹنگ اور بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورلڈ الیون کو 20 رنز سے شکست دی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔