کراچی کی عدالت کا ملزم کو 3 سال باجماعت نماز پڑھنے کا حکم

ویب ڈیسک  بدھ 8 نومبر 2017
یوسف خان کے خلاف پولیس نے 2014 میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج کیا تھا  فوٹو: فائل

یوسف خان کے خلاف پولیس نے 2014 میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج کیا تھا فوٹو: فائل

 کراچی: شہر قائد میں عدالتوں کی جانب سے معمولی جرائم میں ملوث مجرموں کو منفرد احکام دیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ ماہ کراچی کی سٹی کورٹ نے غفلت و لاپرواہی سے موٹرسائیکل چلانے کے جرم میں ایک شخص کو انوکھی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ قاسم نامی شہری روزانہ دو گھنٹے سڑک پر بینر لے کر کھڑا ہو جس میں موٹرسائیکل محتاط انداز میں چلانے کی ہدایت کی گئی ہو۔

قاسم نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کیا اور کئی روز تک مزار قائد کے باہر سڑک پلے کارڈ لے کر کھڑا ہوا۔ اسی طرح گزشتہ ماہ ہی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے جعلی چیک دینے کے ملزم کو 2 سال تک ہر جمعہ کو 3 گھنٹے تک مسجد میں رہنے اور نماز جمعہ کے انتظامات کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مجرم کو 2 سال تک مسجد میں نماز جمعہ کے انتظامات کا حکم

اب ایڈیشنل ڈسٹرک اینڈ سیشن جج حلیم احمد نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے ملزم کو تین سال تک پانچوں وقت کی نماز باجماعت ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ مجرم یوسف خان کے خلاف سی آئی ڈی پولیس نے 2014 میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج کیا تھا جو تین سال سے عدالت میں زیر سماعت تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر مجرم یوسف نے نماز چھوڑی تو اسے 7 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا ہوگی اور جیل بھیج دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔