لاہور: توہین رسالت کا مبینہ الزام، مسیحی برادری کے 178 گھر جلادیئے گئے

ویب ڈیسک  ہفتہ 9 مارچ 2013
نامعلوم افراد کے حملے میں  ایس ایس پی آپریشنز سہیل سکھیرا سمیت کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔ فوٹو : اے ایف پی

نامعلوم افراد کے حملے میں ایس ایس پی آپریشنز سہیل سکھیرا سمیت کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔ فوٹو : اے ایف پی

لاہور: بادامی باغ کے علاقے لوہا بازار میں مبینہ طور پر توہین رسالت پر مشتعل افراد نے مسیحی برادری 178 گھروں اور املاک کو نذر آتش کردیا۔ 

لاہور کے تھانہ بادامی باغ میں واقع لوہا مارکیٹ کی جوزف کالونی میں توہین رسالت کے مبینہ الزام پر سیکنڑوں مشتعل افراد نے علاقے کا گھیراؤ کرکے مسیحی برادری کے 178 مکانات، درجنوں رکشا و موٹرسائیکلیں اور دیگر املاک کو آگ لگادی۔ مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات پر نامعلوم افراد نے پولیس پر بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایس ایس پی آپریشنز سہیل سکھیرا سمیت کئی اہلکار زخمی ہوگئے، جس کے بعد پولیس کی جانب سے مشتعل افراد کو روکنے کے لئے کسی بھی قسم کی کارروائی سے گریز کیا گیا۔

پولیس نے توہین رسالت کے مبینہ الزام پرجوزف کالونی کے مکین ساون مسیح کے خلاف مقدمہ درج کرکے  اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

واضح رہے کہ  گزشتہ روز بھی مشتعل افراد نے مسیحی برادری کے گھروں کو آگ لگانے کی کوشش کی تھی جس کے بعد علاقے میں رہائش پزیر مسیحی اپنے گھر بار چھوڑ کر نامعلوم مقامات پر منتقل ہوگئے تھے۔

ایکسپریس نیوزسے بات کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے بادامی باغ واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے متاثرین کے نقصانات کے ازالے اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ بادامی باغ واقعے کی جس قدرر مذمت کی جائے کم ہے، اس سلسلے میں صاف اورشفاف  تحقیقات کرکے ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا ۔

پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجا ریاض نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بادامی باغ میں پیش آنے والے واقعے کو پنجاب حکومت اور پولیس کی مکمل ناکامی قرار دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ کے کسی بھی واقعے سے قبل پولیس کی اسپیشل برانچ کو اطلاع ہوتی ہے لیکن بادامی باغ میں 100 سے زائد گھروں کو نذر آتش ہونے سے بچانے کے لئے کوئی کارروائی ہی نہیں کی گئی جو کہ پنجاب حکومت کی مجرمانہ غفلت اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔