فاٹا انضمام پر اختلاف؛ قبائلی علاقوں میں ایم ایم اے بحال نہ کرنے کا فیصلہ

شاہد حمید  جمعرات 31 مئ 2018
انضمام کے معاملے پر متضاد موقف کے باعث فاٹا میں اتحاد کی بحالی ممکن نہیں،ذرائع۔ فوٹو: فائل

انضمام کے معاملے پر متضاد موقف کے باعث فاٹا میں اتحاد کی بحالی ممکن نہیں،ذرائع۔ فوٹو: فائل

پشاور: فاٹا انضمام کے معاملے پر متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) میں شامل2بڑی جماعتوں میں اختلاف رائے کے باعث قبائلی علاقوں میں متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کو بحال نہ کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔

قبائلی علاقوں کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے معاملے پر متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) میں شامل2بڑی جماعتوں جمعیت علمائے اسلام (ف) اورجماعت اسلامی میں اختلاف رائے کے باعث قبائلی علاقوں میں متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کو بحال نہ کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے اور اتحاد میں شامل جماعتیں انفرادی حیثیت میں وہاں پر انتخابات میں حصہ لیں گی۔

دس سال کے طویل عرصے کے بعد گزشتہ سال اکتوبر میں دینی جماعتوں پر مشتمل اتحاد ایم ایم اے کو بحال کیاگیا تھا جو مرکزی اور چاروں صوبوں کی سطح پر بھرپور طریقے سے فعال ہوچکا ہے اوراسی کے پلیٹ فارم سے مذہبی جماعتیں کتاب کے نشان پر عام انتخابات میں حصہ لیں گی تاہم قبائلی علاقہ جات کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے معاملے پر جمعیت علماء اسلام (ف) اور جماعت اسلامی ایک دوسرے سے دور کھڑی ہیں۔

اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایم ایم اے کی سطح پر غیر اعلانیہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اتحاد میں شامل پانچوں جماعتیں انفرادی طور پر فاٹا میں عام انتخابات میں حصہ لیں گی۔ متضاد موقف کے باعث ان کا اکٹھے الیکشن کے میدان میں اترنا ممکن نہیں تاہم اس کا اثرملک کے دیگر حصوں میں ایم ایم اے پر نہیں پڑے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔