
گزشتہ روز ریحام خان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں ان کے چہرے پر داڑھی نظر آرہی تھی۔ چہرے پر داڑھی کے حوالے سے ریحام خان نے لکھا تھا کچھ عرصہ قبل انہیں ایک سیاسی جماعت کی جانب سے پارٹی جوائن کرنے کی پیشکش کی گئی تھی، جس پر میں نے جواب دیا کہ میں نقاب نہیں کرسکتی لیکن اپنے چہرے پر داڑھی رکھ سکتی ہوں اور کہا یہ داڑھی مجھ پر جچ رہی ہے''۔
So a while ago I was offered to join a party. I said I might not be able to cover my face but I could grow a beard..looks rather fetching on me. pic.twitter.com/URXyfJc0jL
— Reham Khan (@RehamKhan1) June 29, 2018
حیرت کی بات ہے کہ انہوں نے اپنی تصویر کوزمبابوے سے تعلق رکھنے والے مذہبی اسکالرمفتی اسماعیل مینک کی تصویرکے ساتھ فوٹو شاپ کیا تھا۔
ریحام خان کی اس حرکت پر سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا ہوگیا اور صارفین کی جانب سے انہیں اس انتہائی نامناسب حرکت اور اسلام کا مذاق بنانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور یہاں تک کہا گیا کہ ریحام خان نے سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے یہ سب کیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نقاب نہیں کر سکتی، داڑھی رکھ لوں؟
ریحام خان کی اس حرکت پر مفتی اسماعیل مینک نے انہیں کرارا جواب دینے کے لیے ٹوئٹر کا سہارا لیا اورکہا''میں آج تک کبھی پاکستان نہیں آیا اور میری پاکستانی سیاست میں بھی کوئی دلچسپی نہیں ہے، لیکن ایک بات جانتا ہوں آپ کا علاج کیپ ٹاؤن میں واقع ایلیا لیزر کلینک میں ہوسکتا ہے۔''
I've never visited Pakistan and I don't follow it's politics but one thing I know is ilea laser clinic in Rondebosch CapeTown can sort out your issue...
— Mufti Menk (@muftimenk) June 30, 2018
مفتی اسماعیل نے ریحام خان کو درپردہ پلاسٹک سرجری کراکے اپنے چہرے پر داڑھی بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری جانب جمعیت علما اسلام کے ضلعی رہنما بابر رضوان باجوہ نے ریحام خان کے خلاف شعائر اسلامی کا مذاق اڑانے پر تھانہ میں درخواست دائرکردی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ریحام خان نے سنت نبوی کی توہین کی ہے لہٰذا ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔