مستونگ اور پشاور دھماکوں کے خودکش حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی

ویب ڈیسک  جمعرات 19 جولائی 2018
مستونگ خودکش حملہ آور کا تعلق ایبٹ آباد جب کہ پشاور کے خودکش بمبار کا تعلق ہنگو سے تھا، پولیس حکام فوٹو: فائل

مستونگ خودکش حملہ آور کا تعلق ایبٹ آباد جب کہ پشاور کے خودکش بمبار کا تعلق ہنگو سے تھا، پولیس حکام فوٹو: فائل

کوئٹہ/ پشاور: آئی جی بلوچستان نے مستونگ خودکش حملہ آور اور کے پی کے پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں خودکش حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی بلوچستان کا کہنا ہے کہ مستونگ خودکش بمبار کی شناخت ہوگئی ہے، حملہ آور کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا۔ سینیٹ کی داخلہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی بلوچستان کا کہنا تھا کہ مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے کی شناخت کرلی ہے، خودکش حملہ آور کا نام حافظ نواز ہے اور تعلق ایبٹ آباد سے ہے۔

آئی جی بلوچستان نے بتایا کہ خودکش حملہ آور حافظ نواز ایبٹ آباد سے سندھ گیا جہاں وہ لشکرِ جھنگوی سمیت دیگر کالعدم تنظیموں سے وابستہ رہا اور بعد میں کالعدم شدت پسند تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرلی۔  بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائی بھی داعش نے ہی کی تھی۔ خودکش بمبار کے دو سہولت کاروں کا بھی پتہ چل گیا ہے، سہولت کار مفتی حیدر اور حافظ نعیم کالعدم داعش کے مقامی کمانڈر ہیں جنہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ افغانستان میں داعش نے کنٹرول سنبھال لیا، وہاں سے بلوچستان بھی آگئی ہے۔

دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے شہید رہنما ہارون بلور کے حوالے سے خیبرپختون خوا پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ہارون بلور پر حملہ کرنے والے خودکش بمبار کا پتہ لگا لیا گیا ہے، خود کش حملہ آور کا تعلق ہنگو سے تھا اور اس کے دو سہولت کار تھے جن کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ہارون بلور کو کوئی تھریٹ موصول نہیں ہوا تھا اس سلسلے میں جے آئی ٹی بنا دی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔