مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم جاری، تل ابیب میں سیکڑوں افراد کا مظاہرہ

خبر ایجنسیاں  پير 20 اگست 2018
قابض فوج نے اردن میں داخل ہونیوالے فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ فوٹو: فائل

قابض فوج نے اردن میں داخل ہونیوالے فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ فوٹو: فائل

مقبوضہ بیت المقدس / غزہ / رام اللہ: اسرائیلی فوج نے فلسطین کے شہرمقبوضہ بیت المقدس میں جمعے کو فدائی حملہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینی احمد محامید کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کے والد سمیت متعدد دیگر رشتے داروں کو حراست میں لے لیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج کی بھاری نفری نے گرین لائن کے اندر ام الفحم شہر میں شہید احمد محامیدکے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر میں موجود اس کے والد سمیت بعض دیگر فلسطینیوں کو بھی حراست میں لے لیا۔ واضح رہے کہ قابض فوج نے شہید فلسطینی کا جسد خاکی قبضے میں لے رکھا ہے۔

دوسری طرف اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر جھڑپوںکے بعدغزہ پٹی کے شمال میں قائم ایریز سرحدی کراسنگ دوبارہ بند کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہ کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عائد ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران اسرائیلی حکام نے26فلسطینیوں کوغرب اردن کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ الکرامہ پر روک دیا۔

اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے رابین اسکوائر میں1948سے مقبوضہ علاقوںمیںمقیم سیکڑوں باشندوں نے ایک احتجاجی مظاہرے میں اسرائیلی ریاست کے مظالم کے خلاف نعرے لگائے اور غزہ کی پٹی کے مسئلے کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے کہاکہ اسرائیلی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پرعائد پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اور خوف زدہ کرنے کے لیے ان پرسفری قدغن عائد کررہی ہے۔ اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر فلسطینی عوام کے حقوق کو روندتے ہوئے اقوام متحدہ کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق اور تحفظ کے لیے پیش کی جانے والی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گویٹریس کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے پامال ہونے والے حقوق پر 14صفحات پر مشتمل رپورٹ کے ساتھ 4تجاویز بھی پیش کی تھیںکہ فلسطین میں انسانی امداد بڑھائی جائے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق مبصرین کو فلسطین بھیجا جائے، فلسطین کے معاملے پر غیر مسلح مبصرین کی خدمات لی جائیں اور اقوام متحدہ کی تفویض کردہ سیکیورٹی فورس کو فلسطین میں تعینات کیا جائے۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی شہریوں کو صرف سیاسی حل کے ذریعے تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے اور جب تک کوئی حل نہیں نکلتا اس وقت تک اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات پر کام کرنا چاہیے جو اسرائیلیوں کے لیے تحفظ کا باعث ہوں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔