ایم نائن موٹر وے کے غلط ڈیزائن نے شہریوں کی زندگی خطرے میں ڈال دی

 جمعـء 21 ستمبر 2018
136کلومیٹرسڑک سہر اب گو ٹھ لیاری ایکسپریس وے سے جام شورو انٹرچینج تک تعمیرکی گئی۔ فوٹو: فائل

136کلومیٹرسڑک سہر اب گو ٹھ لیاری ایکسپریس وے سے جام شورو انٹرچینج تک تعمیرکی گئی۔ فوٹو: فائل

کراچی سے حیدرآباد موٹروے شہریوں کو بہتر سفری سہولتیں فراہم کرنے کیلیے تعمیر کی گئی تھی لیکن غلط ڈیزائننگ کی وجہ سے شہر یوں کی جان خطرے میں پڑگئی ہے۔

2015میں وفاقی حکومت نے کراچی سے حیدرآبادموٹر وے کی تعمیر شروع کی تھی جسے ایم نا ئن کا نام دیا گیا منصوبے پر 44ارب 20 کر وڑ رو پے لاگت آ ئی136کلو میٹر طویل مو ٹر وے جو سہراب گو ٹھ لیاری ایکسپریس وے سے جام شورو انٹرچینج تک تعمیرکی گئی ہے کووفاقی حکومت کے ادارے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ایف ڈبیلو او کے تحت تعمیر کرایا تھا، یو میہ لاکھوں کی تعداد میں چھوٹی بڑی گاڑیاں اس موٹروے کو استعمال کرتی ہیں لیکن شہریوں نے مو ٹر وے کی تعمیر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ موٹر وے کے درمیان جو دیوار تعمیرکی گئی ہے اس کی لمبائی کم ہے خاص طور پر رات کے وقت ڈرائیونگ کرتے ہوئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے حادثات ہورہے ہیں ، مو ٹر وے کے درمیان تعمیر ہو نے والی دیوار چھوٹی ہو نے کی وجہ سے رات میں گاڑی چلانے میں شہریوں کو شدید دشواری کاسامنا ہے ،سامنے سے آنے والی گاڑی کی لائٹ براہ راست ڈرائیور کی آنکھوں پر پڑتی ہے جس کی وجہ سے خاص طور پر موڑ پر حادثات رونما ہورہے ہیں۔

شہریوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ اربوں روپے کی لا گت سے تعمیر ہونے والی کراچی حیدرآباد مو ٹرو ے میں غفلت اور لاپروائی کا مظاہرہ کیا گیا اگر دیوار ڈیڑھ فٹ اونچی کردی جاتی تو راستہ محفوظ ہوجاتا ،شہریوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ غفلت اور لاپروائی کے مرتکب ذمے داران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے اور مو ٹر وے کے ڈیزائن کی فوری ازسر نو جانچ پڑتال کی جائے ۔

موٹر وے پر شہری سیکڑوں روپے ٹول ٹیکس ادا کر تے ہیں

کراچی حیدرآباد مو ٹر وے پر شہر ی سیکڑوں روپے ٹول ٹیکس ادا کر تے ہیں، حیدرآباد سے کراچی کار کا ایک طرف کا ٹول ٹیکس230 روپے، کوسٹر 380روپے، بس 800 اور ٹریلر 1060روپے ٹول ٹیکس ادا کررہے ہیں لیکن موٹر وے پر دیوار کے ساتھ اس کی تعمیرات پر بھی ٹرانسپوٹروں نے شد ید تحفظا ت کا اظہار کیا ہے۔

ٹرانسپورٹر کا کہنا ہے کہ مو ٹر وے حالیہ مہینوں میں تعمیر ہوئی ہے لیکن سڑک جگہ جگہ سے ٹوٹ رہی ہے ،ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ موٹر وے پولیس نے گڈاپ میں اپنے مرکزی دفتر کے سامنے سے دیوار توڑ کر راستہ بنالیا ہے جس سے حادثات رونما ہورہے ہیں اسے و فوری طور بند کیاجائے تاکہ حادثات سے بچا جا سکے۔

این ایچ اے حکام نے دیوار اونچی کرنے کے بجائے شیٹیں لگادیں

136کلومیٹر طو یل موٹر وے پر این ایچ اے حکام کو اس غلطی کا احساس ہوا تو کچھ مقامات پرلوہے کے چھوٹے پول لگائے گئے ،کچھ مقامات پر سامنے سے پڑنے والی گاڑیوں کی روشنی سے بچنے کے لیے شیٹیں لگائی گئی ہیں لیکن وہ بھی کارآمد نہیں جو جگہ جگہ سے اکھڑ رہی ہیں۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو کچھ مقاما ت کے بجائے بڑے پیمانے پر دیوار کو بڑا کرنے کے لیے تعمیرات کام ہنگامی بنیاد پر شروع کرنا ہوں گا تا کہ حادثات سے بچا جا سکے اور شہر ی محفوظ بہتر سفری سہولیت حاصل کر سکیں جبکہ مو ٹر وے کی تعمیرکے دوران مختلف مقامات پر برساتی نالو ں کی تعمیر بھی مکمل نہیں ہوئی ہے جہاں گڑھے پڑے ہو ئے ہیں ان سے بھی حادثات رونما ہوسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔